شمالی بھارت

ہائیکورٹ نے 28 ہفتوں کی نابالغ حاملہ لڑکی کو اسقاط حمل کی اجازت دے دی

عدالت نے ڈاکٹروں کی ایک خصوصی ٹیم کی نگرانی میں اس کے حمل کو ختم کرنے کا حکم دیا اور ریاستی حکومت کو لڑکی کی مناسب دیکھ بھال کرنے کی ہدایت کی۔

بھوپال: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بھوپال کی 17 سالہ 28 ہفتوں کی حاملہ لڑکی کو اسقاط حمل کی اجازت دے دی۔ اس سے قبل اسی ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے لڑکی کو اسقاط حمل کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا تاہم ڈبل بنچ نے کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے لڑکی کو اجازت دے دی۔

متعلقہ خبریں
نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اور اسقاط حمل کیس

ہائی کورٹ کے حکم پر میڈیکل بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی 28 ہفتہ اور 3 دن کی حاملہ ہے۔ اس کے بعد سنگل بنچ نے اس بنیاد پر حمل ختم کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا کہ قانون کے مطابق 24 ہفتوں سے زیادہ حمل کے خاتمے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

عصمت دری متاثرہ کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس روی ملیمتھ اور جسٹس وشال مشرا کی ڈبل بنچ نے درخواست گزار کا دوبارہ طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حمل کو خطرات کے ساتھ ختم کیا جا سکتا ہے لیکن بچی کو جنم دینے میں بھی خطرات ہیں۔

 عدالت نے ڈاکٹروں کی ایک خصوصی ٹیم کی نگرانی میں اس کے حمل کو ختم کرنے کا حکم دیا اور ریاستی حکومت کو لڑکی کی مناسب دیکھ بھال کرنے کی ہدایت کی۔