جموں و کشمیر

یٰسین ملک سزائے موت کیس، سماعت سے ہائیکورٹ جج نے علیحدگی اختیار کرلی

دہلی ہائیکورٹ کے جج امیت شرما نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی درخواست کی سماعت سے علحدگی اختیار کرلی جس کے ذریعہ علحدگی پسند قائد یٰسین ملک کو دہشت گردی فنڈنگ کیس میں سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی ہائیکورٹ کے جج امیت شرما نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی درخواست کی سماعت سے علحدگی اختیار کرلی جس کے ذریعہ علحدگی پسند قائد یٰسین ملک کو دہشت گردی فنڈنگ کیس میں سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جامعہ ملیہ اسلامیہ سی ایس کوچنگ اکیڈیمی میں او بی سی داخلہ کا مسئلہ
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
یٰسین ملک کو سزائے موت کی وکالت انتہائی تکلیف دہ
جسمانی اعضاء کی بین الاقوامی تجارت کا ریاکٹ بے نقاب
سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت میں 4 سال کی تاخیر پر این آئی اے کی سرزنش کی

ایسے کیسس سے نمٹنے والے ججس کے روسٹر میں تبدیلی کے بعد یہ معاملہ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی زیر قیادت ڈیویژن پنچ پر پیش کیا گیا۔ جسٹس سنگھ نے کہا کہ اس معاملہ کو دوسری بنچ پر پیش کیا جائے جس کے جسٹس شرما ممبر نہ ہوں۔

انہوں نے اس مقدمہ کی سماعت 9 اگست کو مقرر کی۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے صدر یٰسین ملک فی الحال اس کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

انہیں یہاں تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ سماعت پر بھی انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش کیا جائے۔

ہائی کورٹ نے گزشتہ سال 29 مئی کو این آئی اے کی درخواست پر یٰسین ملک کو نوٹس جاری کی تھی۔ این آئی اے نے دہشت گردی فنڈنگ کیس میں ان کیلئے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا اور یہ چاہا تھا کہ وہ آئندہ تاریخ سماعت پر عدالت میں حاضر رہیں۔