حیدرآباد

خودکشی کی کوشش کرنے والا ہوم گارڈ حیدرآباد کے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا

ایک 38 سالہ ہوم گارڈ جس نے اتوار کو خودکشی کی کوشش کی تھی، جمعہ کی اولین ساعتوں میں علاج کے دوران اسپتال میں المناک طور پر چل بسا۔

حیدرآباد: ایک 38 سالہ ہوم گارڈ جس نے اتوار کو خودکشی کی کوشش کی تھی، جمعہ کی اولین ساعتوں میں علاج کے دوران اسپتال میں المناک طور پر چل بسا۔

متعلقہ خبریں
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
جب تک ہندوستان باقی ہے، اردو زبان آب و تاب کے ساتھ باقی رہے گی: اسمٰعیل الرب انصاری
اتحاد و تقویٰ امت مسلمہ کی نجات کا ضامن ہے: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
حیدرآباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ: چھ ماہ بعد کنویں سے خاتون کی لاش برآمد
درود و سلام سے نیکیوں کا پلڑا وزنی ہوگا: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری کا خطاب

متوفی کی شناخت رویندر کے طور پر کی گئی ہے۔ اس نے مبینہ طور پر تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے اتوار کو اپنے ہیڈ آفس میں پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگا کر اپنی جان لینے کی کوشش کی۔

رویندر کو 60 فیصد جھلسنے کی وجہ سے شدید چوٹیں آئی تھیں اور اسے فوری طور پر عثمانیہ جنرل اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، بعد میں اسے مزید علاج کے لیے کانچہ باغ کے ڈی آر ڈی او اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

بدقسمتی سے، وہ علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

اپوگوڈا کا رہنے والا رویندر چندریان گٹہ ٹریفک پولیس اسٹیشن میں ملازم تھا۔ ان کے پسماندگان میں بیوی اور دو بچے ہیں۔