شمالی بھارت

چھتیس گڑھ میں فرقہ وارانہ جھڑپ،ایک ہلاک

چھتیس گڑھ کے ضلع بیم تارا میں 2 اسکولی طلبہ کے درمیان لڑائی فرقہ وارانہ اور پُرتشدد ہوگئی جب ہندواور مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ بھڑ گئے۔

رائے پور: چھتیس گڑھ کے ضلع بیم تارا میں 2 اسکولی طلبہ کے درمیان لڑائی فرقہ وارانہ اور پُرتشدد ہوگئی جب ہندواور مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ بھڑ گئے۔

بعدازاں ہونے والی جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور 12 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ اس علاقہ میں خوف و دہشت پھیل گئی۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے فورس کی بھاری جمعیت کو اس علاقہ میں متعین کیا ہے۔ تاحال 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

ایک 23 سالہ نوجوان کی موت پر برہم مقامی عوام نے سکیورٹی فورسس پر سنگباری کی۔ پولیس کے ایک سب انسپکٹر کے سر پر زخم آئے اور اس کی حالت ہنوز نازک بتائی جاتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس آئی کلیان نے بتایا کہ 2 برادریوں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی اور اس میں کچھ ہی دیر بعد شدت پیدا ہوگئی۔ ایک 23 سالہ نوجوان ہلاک ہوگیا۔

لاش لے جانے کے لئے آنے والی پولیس ٹیم پر حملہ کیا گیا۔ بی آر ٹھاکر کے سرپر گہرے زخم آئے ہیں اور وہ ہاسپٹل میں ہیں۔ دیگر 2 پولیس ملازمین بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ہم نے مقامی عوام کو کارروائی کرنے کا تیقن دیا ہے۔دیہاتیوں نے 11 افراد کی نشاندہی کی ہے جو لڑائی میں شامل تھے۔

ہم نے مقامی عوام کو تیقن دیا ہے کہ کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چند افراد نے چند مقامات پر آگ لگادی اور لاٹھیوں سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔ گاڑیوں کو بھی آگ لگادی گئی۔ گاؤں میں کشیدگی پائی جاتی ہے لیکن صورتحال قابو میں ہے۔ صورتحال معمول پر آنے تک پولیس پکٹ تعینات رہے گا۔