مشرق وسطیٰ

حوثیوں نے عراق میں اسلامی مزاحمت کے ساتھ مشترکہ فوجی کارروائی کرکے اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنایا

بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے باعث کشیدگی جاری ہونے کے ساتھ اب حوثی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے عراقی گروپوں کے ساتھ مشترکہ فوجی آپریشن کرکے اسرائیلی بندرگاہ حیفا میں ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔

صنعا: بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے باعث کشیدگی جاری ہونے کے ساتھ اب حوثی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے عراقی گروپوں کے ساتھ مشترکہ فوجی آپریشن کرکے اسرائیلی بندرگاہ حیفا میں ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔

متعلقہ خبریں
ایک آنکھ والے بچے کی پیدائش، نومولود کچھ دیر بعد ہی دم توڑ گیا

العربیہ کے مطابق یمنی حوثی گروپ کے فوجی ترجمان یحیی سریع نے بدھ کے روز ٹی وی پر نشر تقریر میں کہا کہ ایران کے اتحادی حوثیوں نے عراق میں اسلامی مزاحمت کے ساتھ مشترکہ فوجی کارروائی کرکے اسرائیل کی بندرگاہ حیفا پر بحری جہاز ’’ ایم ایس سی منزا نیلو ‘‘ کو نشانہ بنایا۔

یاد رہے اتوار کو یمن میں حوثی گروپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ عراقی گروپوں کے ساتھ مشترکہ فوجی آپریشن کر رہا ہے اور اس نے اسرائیلی بندرگاہ حیفا میں چار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔ گروپ نے کہا کہ اس نے بحری جہازوں پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ انہوں نے اسرائیلی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کی خلاف ورزی کی تھی۔

اسرائیلی فوج نے ابھی تک ان دونوں واقعات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں بحیرہ احمر میں مال بردار جہازوں کے نقصانات کا انکشاف کیا گیا ہے۔

گزشتہ نومبر سے حوثی گروپ نے تجارتی بحری جہازوں پر 150 سے زیادہ حملے کیے ہیں۔ حوثی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وہ بحری جہاز تھے جو اسرائیل کی طرف جا رہے ہیں۔

ان حملوں نے اس خدشے کو ہوا دی کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ مشرق وسطیٰ کے خطے کو غیر مستحکم کر دے گی۔ امریکی طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر درجنوں حملے بھی کیے ہیں اور کارگو بحری جہازوں کی طرف داغے گئے بہت سے میزائلوں اور ڈرونز کو پسپا بھی کیا ہے۔

حوثی گروپ کے حملوں کے باعث پہلے ہی تجارتی کمپنیوں کو افریقہ کے ارد گرد ایک طویل اور زیادہ مہنگے راستے پر جانے کی ترغیب ملی ہے۔

a3w
a3w