مسلم لڑکے کو تھپڑ رسید کروانے کا واقعہ، مظفرنگر کے اسکول کو بندکردینے کاحکم
پتہ چلاکہ اسکول کی مسلمہ حیثیت گذشتہ سال ختم ہوگئی۔ بیسک ایجوکیشن آفیسرشوبھم شکلانے کہا کہ 2019ء میں اس اسکول نے نرسری تا پانچویں جماعت کی اجازت لی تھی۔
مظفرنگر: اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے جس اسکول میں جاریہ ہفتے ایک ٹیچر نے ایک مسلم لڑکے کو اس کی جماعت کے دوسرے لڑکوں سے تھپڑرسید کروائے تھے‘بندکرنے کا حکم دے دیاگیا ہے کیونکہ یہ اسکول غیرمسلمہ ہے۔
جمعہ کے دن ایک ویڈیوسامنے آیاتھا جس میں ٹیچر کو بچوں سے یہ کہتے دیکھا اور سناجاسکتا ہے کہ محمڈن لڑکے کو تھپڑمارو۔ منصورپورپولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع موضع قبہ پور کے نیہاپبلک اسکول میں جمعرات کے دن یہ واقعہ پیش آیاتھا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیووائرل ہونے کے بعد تحقیقات شروع کی گئیں۔ پتہ چلاکہ اسکول کی مسلمہ حیثیت گذشتہ سال ختم ہوگئی۔ بیسک ایجوکیشن آفیسرشوبھم شکلانے کہا کہ 2019ء میں اس اسکول نے نرسری تا پانچویں جماعت کی اجازت لی تھی۔
اسکول کو مسلمہ حیثیت عارضی طور پر تین سال کیلئے دی گئی تھی جو 2022ء میں ختم ہوگئی۔ اسکول انتظامیہ کو اس کی تجدیدکروانی تھی‘ لیکن اس نے نہیں کروائی۔ اسکول کو بندکردینے کا حکم دیاگیا۔ مزیدکاروائی کی جارہی ہے۔