بھارت

ہندوستانی روپے کی قدر ریکارڈ حد تک گر گئی — ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تاریخ کی کم ترین سطح

بھارتی روپے کی قدر ایک بار پھر ریکارڈ حد تک گر گئی اور ڈالر کے مقابلے میں 90 روپے سے بھی آگے نکل گئی۔ روپے میں اس تاریخی گراوٹ کی وجوہات اور ذمہ دار عوامل کی تفصیلات یہاں پڑھیں — Munsif News 24x7۔

ہندوستانی روپے کی قدر ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور ہوتی جا رہی ہے، اور آج روپے نے اپنی تاریخ کی سب سے کم سطح کو چھو لیا۔ ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی روپے کی قیمت 90 روپے سے بھی آگے بڑھ گئی، جو ملک کی کرنسی کے لیے نہایت تشویشناک لمحہ سمجھا جا رہا ہے۔ فاریکس مارکیٹ میں اب تک روپے نے اتنی شدید گراوٹ کبھی نہیں دیکھی تھی۔

متعلقہ خبریں
روپیہ 40 پیسے گر کر 82 روپے فی ڈالر سے زیادہ ہوگیا

ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی اس ریکارڈ گراوٹ کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں، جن میں امریکہ–بھارت تجارتی معاہدے میں غیر یقینی صورتحال، بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ، ڈالر کی بڑھتی ہوئی طلب، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی لگاتار انخلا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، امریکی فریق کی جانب سے سخت تجارتی شرائط اور بلند ٹیرفز بھی ہندوستانی کرنسی پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔

فاریکس ٹریڈرز کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل کمزوری نے نہ صرف درآمدات کو مہنگا کر دیا ہے بلکہ معیشت پر بھی براہِ راست اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ روپے کی قیمت میں 5 فیصد تک کی سالانہ کمی نے اسے عالمی سطح پر بدترین کرنسیوں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ہندوستانی ریزرو بینک (RBI) نے روپے کو مزید گرنے سے روکنے کے لیے مداخلت بھی کی ہے، تاہم عالمی اور ملکی اقتصادی دباؤ اتنا شدید ہے کہ کرنسی اب بھی غیر مستحکم بنی ہوئی ہے۔

ہندوستانی روپے کی موجودہ صورتحال نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، اور عوام یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ آخر اس گراوٹ کا ذمہ دار کون ہے؟ اور مستقبل میں روپے کا کیا ہوگا؟

مزید تفصیلی معلومات اور مکمل تجزیہ کے لیے ذیل کے لنک میں رپورٹ پڑھیں۔
Munsif News 24×7 اس معاملے سے متعلق ہر تازہ اپڈیٹ قارئین تک پہنچاتا رہے گا۔