ملک میں بی ایف7 ویرینٹ کا انفیکشن شدید نہیں ہوگا
۔ ہندوستان میں ڈیلٹا لہر نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔ اس کے بعد ہم نے ٹیکہ اندازی کو بہتر طور پر انجام دیا جب اومیکرون کی لہر آئی تب ہم نے ملک میں بوسٹر خوراک دینے کے سلسلہ کو جاری رکھا ہے۔
حیدرآباد: کورونا وائرس کے بی ایف 7 ویرینٹ کی شدت ہندوستان میں اتنی نہیں ہوگی جتنا کہ اب چین میں دیکھی جارہی ہے۔ بی ایف 7 ویرینٹ نے چین میں تباہی مچا رکھی ہے۔
چین کے مقابلہ میں ہندوستان میں اس ویرینٹ کی شدت اس لئے زیادہ نہیں ہوگی کیونکہ ہندوستان کی آبادی کے ایک بڑے حصہ میں زبردست قوت مدافعت پائی جاتی ہے۔ سی ایس آئی آر۔ سنٹر فار سیلیو لر اینڈ میولیکیولا ربائیولوجی (سی سی ایم بی) کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے یہ بات بتائی۔
ڈائرکٹر سی سی ایم بی ونئے کے نندی کوری نے کووڈ پروٹوکال پر سختی کے ساتھ کاربند رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کورونا کے تمام یہ ویرینٹس، قوت مدافعت سے بچ سکتے ہیں۔
ویکسین لے چکے افراد کو بھی بعض اوقات اومیکرون کے سابق ویرینٹس سے متاثر ہونے کے خدشات کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ”ڈیلٹا“ کی طرح بی ایف7 ویرینٹ سے شدید انفیکشن ہونے کا امکان نہیں ہے۔
یہ ویرینٹ سے شدید انفیکشن نہیں ہوگا۔پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات بتائی۔ ہندوستان میں ڈیلٹا لہر نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔ اس کے بعد ہم نے ٹیکہ اندازی کو بہتر طور پر انجام دیا جب اومیکرون کی لہر آئی تب ہم نے ملک میں بوسٹر خوراک دینے کے سلسلہ کو جاری رکھا ہے۔
کئی طریقوں سے ہم مختلف ہیں۔ چین میں جو کچھ ہورہا ہے ویسا ہندوستان میں نہیں ہوگا۔ اس عہدیدار نے کہا کہ چین میں کووڈ انفیکشن کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ کا سبب وہاں عمل درآمد کووڈ زیروپالیسی ہوسکتی ہے۔
دوسری وجہ یہ ہوگی کہ وہاں سے کم معیار کے ویکسین بھی ہوسکتے ہیں جس کے سبب وبا شدت سے پھوٹ پڑی ہے چین میں کووڈ زیر و پالیسی پر عمل کرنے کی وجہ سے عوام کی بڑ ی تعداد ویکسین لینے کے لئے نہیں جاسکی جبکہ ہندوستان میں صورتحال اس کے برخلاف تھی۔ ہمارے ملک میں ترجیحی اساس پر پہلے معمر افراد کو ویکسین لگائی گئی اور بوسٹر خوراک بھی پہلے عمر رسیدہ افراد کو دیا گیا۔