جموں و کشمیر

طویل غیر جمہوری نظام ختم ،اب منتخب عوامی نمائندے عوام کیلئے دستیاب ہونگے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری عوام نے گذشتہ10سال خصوصاً گذشتہ5سال سے جو کچھ سہا ہے وہ ایک درد بھری داستان ہے۔ ظلم و ستم، دھونسو دباﺅ، مہنگائی، معیشی بدحالی، بے روزگاری اور غیر یقینی صورتحال سے لوگ بے بس ہوگئے تھے۔

سری نگر: اسمبلی انتخابات میں جیت کا سہرا پارٹی کارکنوں اور عوام کے سرباندھتے ہوئے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ لوگوں کے اشتراک اور تعاون کے بغیر یہ تاریخی جیت کسی بھی صورت میں ممکن نہیں تھی۔

متعلقہ خبریں
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان
تشکیل حکومت کا دعویٰ بہت جلد کیا جائے گا: فاروق عبداللہ
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام
بی جے پی حکومت اپنی ناکامیاں چھپانے جذباتی مسائل اٹھارہی ہے: ملیکارجن کھرگے
جموں و کشمیر میں دوسرے مرحلہ میں 57.31فیصد ووٹنگ، تازہ ترین رپورٹ

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس واحد ایسی سیاسی جماعت ہے ، جو یہاں کے عوام کی آبائی جماعت ہے اور جس کی جڑیں تینوں خطوں کے کونے کونے میں پیوست ہے۔

انہوں نے پارٹی کے نومنتخب ممبرانِ اسمبلی، پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ خود کو عوام کیلئے وقف رکھیں۔ جموں وکشمیر کے عوام نے گذشتہ10سال سے جن کٹھن مشکلات کا سامنا کیا ہے اُن سے نجات دلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری عوام نے گذشتہ10سال خصوصاً گذشتہ5سال سے جو کچھ سہا ہے وہ ایک درد بھری داستان ہے۔ ظلم و ستم، دھونسو دباﺅ، مہنگائی، معیشی بدحالی، بے روزگاری اور غیر یقینی صورتحال سے لوگ بے بس ہوگئے تھے۔ غیر جمہوری نظام میں عوام کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی تھی، غیر مقامی افسر شاہی ذاتی عیش و عشرت میں محو تھے جبکہ عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ ان برسوں کے دوران حکومت کا ہر ایک فیصلہ عوام کُش اور عوام مخالف ہوتا تھا، نیز عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے طویل غیر جمہوری نظام کا دور ختم ہوگیا ہے اور اب مٹھی بھر افراد کے بجائے 90ممبران اسمبلی لوگوں کے مسائل و مشکلات سننے اور ان کا سدباب کرانے کیلئے دستیاب ہونگے ۔

ان کے مطابق عوام نے اپنی قیمتی ووٹوں کے ذریعے اپنے اپنے نمائندوں کو چُنا ہے اور ہر ایک چُنے ہوئے نمائندے کا فرض بنتا ہے کہ وہ عوام کی راحت رسانی کیلئے خود کو دستیاب رکھیں۔

انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں قیام پذیر رہ کر لوگوں کے مسائل ومشکلات اُجاگر کرائیں اور ان کا سدباب کرانے میں پیش پیش رہیں۔