دہلیسوشیل میڈیا

30 ہزار روپے ماہانہ اسکول فیس ادا کرنے والے والد کا درد سوشل میڈیا پر ظاہر، لوگوں نے بتا دیا – برانڈڈ تعلیم کا سچ

حال ہی میں ایک باپ نے اپنے بیٹے کی اسکول فیس میں اضافے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی جس کے بعد ایسے ہی اسکولوں کے کئی متاثرہ والدین نے بھی اپنے درد کا اظہار کرنا شروع کردیا۔

دہلی: حال ہی میں ایک باپ نے اپنے بیٹے کی اسکول فیس میں اضافے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی جس کے بعد ایسے ہی اسکولوں کے کئی متاثرہ والدین نے بھی اپنے درد کا اظہار کرنا شروع کردیا۔ بچوں کے اسکول میں داخلے سے لے کر ان کی تعلیم تک کے اخراجات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

متعلقہ خبریں
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
16سالہ لڑکی حاملہ پائی گئی، والدین و شوہر کے خلاف کیس درج
بچوں کی ناکامی کا ذمہ دار کون؟
بچوں میں خوف پیدا نہ کریں

صرف اچھے اسکول میں داخلہ لینے کے لیے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اس کے بعد 15 سے 20 ہزار روپے فیس بھی وصول کی جارہی ہے۔ اسی طرح کا ایک معاملہ گروگرام سے بھی سامنے آیا ہے۔

جہاں ایک باپ نے اپنے بیٹے کی اسکول فیس میں اضافے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی جس کے بعد یہ وائرل ہوگئی۔ ایسے کئی اسکولوں کے پریشان والدین نے بھی اپنے درد کا اظہار کرنا شروع کر دیا۔ ادت بھنڈاری نامی شخص نے اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر شیئر کیا تھا۔

دراصل بھنڈاری نے اپنی پوسٹ میں بتایا ہے کہ ان کا بیٹا فی الحال تیسری جماعت میں پڑھ رہا ہے اور وہ ہر ماہ اپنے اسکول کی فیس 30 ہزار روپے ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان فیسوں میں ہر سال 10 فیصد اضافہ ہوتا رہے گا۔

لوگوں نے ان کی پوسٹ پر بہت زیادہ تبصرے شروع کر دیے اور 30 ​​ہزار روپے فیس پر بھی حیرت کا اظہار کیا۔

اسی دوران مشہور مصنف سندیپ مل کی ایک پوسٹ بھی منظر عام پر آئی، جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کی پوتی کی فیس کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد انہوں نے اسے شہر کے سب سے برانڈڈ اسکول میں بھیجنے سے انکار کردیا۔

ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ اس کے بچے کی اسکول فیس اور ٹیوشن فیس مل کر 3 لاکھ روپے سالانہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سال فیسوں میں تقریباً 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔گروگرام کی یہ کہانی سن کر ہر کوئی اپنی کہانی سنانے لگا۔

ایک شخص نے بتایا کہ بنگلورو میں بچوں کی فیس لاکھوں روپے میں کیسے چلتی ہے۔ اس شخص نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ اس کا ایک دوست ہے جس کی بیٹی کی اسکول کی فیس ہر سال 8 لاکھ روپے ہے۔ اس میں اس کے کھانے اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات بھی شامل ہیں۔

سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ لڑکی اس وقت کلاس 2 میں پڑھ رہی ہے۔ تاہم یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب اسکول کی فیسوں کی وجہ سے والدین کی ایسی پوسٹ وائرل ہوئی ہو۔ اس سے قبل بھی کئی بار سوشل میڈیا پر پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں اور لوٹ مار کے حوالے سے لوگ اپنے درد کا اظہار کر چکے ہیں۔ بہت سے والدین اس بہت مہنگی اور برانڈڈ تعلیم سے پریشان ہیں۔

a3w
a3w