شمال مشرق

ہندوستان نیپال اور بھوٹان سرحد پر دراندازی کا مسئلہ ختم ہوچکا : امیت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ جمعہ کو مسلح افواج کے 61 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایس ایس بی کے سلی گوڑی ہیڈکوارٹر میں موجود تھے۔ ماؤنوازوں کے خلاف مسلح سرحدی فورس کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بند سرحد پر کام کرنا بہت آسان ہے۔

کلکتہ: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت نے مسلح سرحد فورسز کی مدد سے ماؤنوازوں کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے سے لے کر انسانی اسمگلروں کو پکڑنے تک بہت سے مسائل حل کیے ہیں۔

متعلقہ خبریں
امیت شاہ سے ملاقات کی افواہ بے بنیاد: سنجے راوت
مرکز نے دیہی ترقی کیلئے اے پی کو بھاری فنڈس جاری کئے
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
مودی کے تعلق سے کھرگے کے ریمارکس بھدے نہیں: پون کھیڑا

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو سلی گوڑی میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نیپال اور بھوٹان کی سرحد سے ہونے والی دراندازی ختم ہوچکی ہے۔ یہ مسلح سرحدی افواج کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس بی نے صرف 2024 میں چار ہزار اسمگلروں کو پکڑا ہے۔ 16 ہزار کلو منشیات برآمد کر لی گئی۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ جمعہ کو مسلح افواج کے 61 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایس ایس بی کے سلی گوڑی ہیڈکوارٹر میں موجود تھے۔ ماؤنوازوں کے خلاف مسلح سرحدی فورس کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بند سرحد پر کام کرنا بہت آسان ہے۔

کوئی بھی اس سرحد کو عبور نہیں کر سکتا۔ لیکن جہاں کھلی سرحد ہے وہاں جوان کا کام زیادہ مشکل اور پیچیدہ ہوتا ہے۔ اس سمت میں ایس اسی بی کا جو کردار ادا کر رہا ہے وہ واقعی ناقابل تردید ہے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ ہم اپنے دو پڑوسی ممالک نیپال اور بھوٹان کی سرحد کے بارے میں بالکل بھی پریشان نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت ایس اسی بی نے نیپال اور بھوٹان کے درمیان تقریباً 2,450کلومیٹر سرحد کے ساتھ نو مینز لینڈ میں صفر برداشت کی پالیسی اپنائی ہے۔ شاہ نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں مسلح سرحدی فورسز نے 1100 تجاوز کرنے والوں کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا ہے۔

انہوں نے 1000 ایکڑ سے زائد اراضی واگزار کرائی ہے۔ 4000 سے زائد اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فوجیوں نے 181 انسانی سمگلروں کو گرفتار کیا ہے۔ آپریشن کے دوران 801 افراد کو اسمگل ہونے سے پہلے بچا لیا گیا جن میں 231 نابالغ بھی شامل تھے۔

سلی گوڑی کوریڈور اور جموں-کشمیر کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ’’سلی گوڑی کوریڈور جغرافیائی طور پر بہت اہم ہے۔ SSB کا ہیڈ کوارٹر سلی گڑی میں ہونے سے ہمیں بہت سکون ملا ہے۔ ایس ایس بی نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کو روکنے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔

اسی طرح مسلح سرحدی فورسز کے ہاتھوں 19 دہشت گرد مارے گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس ایس بی بہار اور جھارکھنڈ میں ماؤنواز سرگرمیوں کو کافی حد تک روکنے میں کامیاب رہی ہے، ایس ایس بی اتراکھنڈ میں ماؤنوازوں کو دبانے میں بھی اچھا کام کر رہی ہے۔ وہاں 14 ماؤنوازوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے سلی گوڑی سے شمالی 24 پرگنہ میں پیٹراپول سرحد پر کام کرنے والے بی ایس ایف جوانوں کے لیے ایک جدید عمارت کا ورچوئل افتتاح کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ساڑھے تین ایکڑ اراضی پر تقریباً 30 کروڑ روپے کی لاگت سے کل چار عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔

 مرکزی ریاستی وزیر شانتنو ٹھاکر، بنگاؤں ساؤتھ کے بی جے پی ممبر اسمبلی اے سوپن مجمدار، بنگاؤں کے کونسلر دیوداس منڈل اور مختلف محکموں کے دیگر عہدیدار شاہ کے افتتاح کے موقع پر پیٹراپول سرحد پر موجود تھے۔ شانتانو نے کہا کہ انہوں نے وزیر ریلوے سے کلکتہ سے پیٹراپول تک میٹرو سروس شروع کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

 دارجلنگ کے ایم پی راجو بست، مٹیگارا-نکسل باڑی کے ممبر اسمبلی آنندموئے برمنا سلی گوڑی میں ایس ایس بی کے یوم تاسیس کے پروگرام میں شاہ کے ساتھ موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ایس ایس بی کے 35 سپاہیوں اور افسروں کو سروس میڈلز سے نوازا۔