ایشیاء

سپریم کورٹ نے عمران خان کو بذریعہ وڈیولنک پیش ہونے کی اجازت دے دی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے، بینچ میں جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کو بذریعہ وڈیولنک پیش ہونے کی اجازت دے دی۔

متعلقہ خبریں
دہلی کی عدالتوں میں لا انٹرنس کو شلوار قمیص پہننے کی اجازت
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
عمران خان 8کیسس میں ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے، بینچ میں جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔ عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی جارہی ہے۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اس مقدمے میں پٹیشنر عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تو ان کو یہاں پیش کیا جانا چاہیے، وہ اس مقدمے میں ایک فریق ہیں ہم ان کو پیش ہونے کے حق سے کیسے روک سکتے ہیں، یہ نیب کا معاملہ ہے اور ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ان کا حق ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ آئین سے متعلق معاملہ ہے، کسی کے ذاتی حقوق کا معاملہ نہیں، ایک بندہ جو وکیل بھی نہیں وہ ہمیں کیسے معاونت فراہم کر سکتا ہے؟ ہمارا آرڈر تھا کہ وہ اپنے وکیل کے ذریعے سے دلائل دے سکتے ہیں، ہم پانچ منٹ کے لیے سماعت ملتوی کر کے اس پر مشاورت کر لیتے ہیں۔

وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر سپریم کورٹ نے عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دے دی۔