2 بچوں کا اُصول‘ درخواست کی سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار
بنچ نے زبانی کہا کہ ہمارے پاس کرنے کے اور بھی بہتر کام ہیں۔ اشوینی کمار اپادھیائے نے کہا کہ ہندوستان کے پاس 2فیصد اراضی اور 4 فیصد پانی ہے لیکن اس کے پاس دنیا کی 20 فیصد آبادی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کئی درخواستوں کی سماعت سے انکار کیا جن میں ایک درخواست بڑھتی آبادی کی روک تھام کے لئے 2 بچوں کا اُصول لاگو کرنے کے اقدامات سے متعلق تھی۔ عدالت نے کہا کہ اس مسئلہ کا جائزہ حکومت کو لینا چاہئے۔
میڈیا رپورٹس کے حوالہ سے کہ شرح پیدائش میں اضافہ کے باوجود ہندوستان کی آبادی میں استحکام آرہا ہے‘ عدالت نے کہا کہ یہ وہ مسئلہ نہیں ہے جس میں اسے مداخلت کرنی چاہئے۔
جسٹس ایس کے کول اور جسٹس اے ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے زبانی کہا کہ آبادی وہ شئے نہیں جو ایک دن رک جائے۔ عدالت نے وکیل اشوینی کمار اُپادھیائے سے کہا کہ ہم آپ کی درخواست کی سماعت کی طرف مائل نہیں ہیں جس پر اشوینی کمار نے اپنی درخواست واپس لے لی۔
بنچ نے دیگر درخواستوں کی سماعت سے بھی انکار کیا جس کے بعد وکلاء نے انہیں واپس لے لیا۔ بنچ نے شروع میں ہی پوچھا کہ ہم قانون کیسے بناسکتے ہیں؟ یہ حکومت کا کام ہے۔
بنچ نے زبانی کہا کہ ہمارے پاس کرنے کے اور بھی بہتر کام ہیں۔ اشوینی کمار اپادھیائے نے کہا کہ ہندوستان کے پاس 2فیصد اراضی اور 4 فیصد پانی ہے لیکن اس کے پاس دنیا کی 20 فیصد آبادی ہے۔