تلنگانہ حکومت پرائیوٹ سیکیوریٹی ایجنسیز ایکٹ کا جائزہ لے گی
ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت مناسب وقت پر پرائیویٹ سیکیوریٹی ایجنسیز ایکٹ کا جائزہ لے گی۔
حیدرآباد: ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت مناسب وقت پر پرائیویٹ سیکیوریٹی ایجنسیز ایکٹ کا جائزہ لے گی۔
ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکہ نے آئی سی سی سی میں حیدرآباد سٹی سیکورٹی کونسل کے اشتراک سے منعقدہ ‘ڈیجیٹل دور میں جسمانی سلامتی کے ارتقائی پہلوؤں ‘ پر قومی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیز ایکٹ کے ساتھ حکومت ریاست میں سیکورٹی فورسس کے زیر التواء تنخواہ کے پیمانہ کے معاملہ کا بھی جائزہ لے گی۔
انہوں نے کہا یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ جو اجرت دی جا رہی ہے وہ تجویز کردہ کم از کم پیمانہ سے بھی کم ہے اور حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی کہ اجرت پورے ہندوستان میں بہترین رہے یا کم از کم مقرر کردہ اجرت کے مساوی ہو۔
انہوں نے حیدرآباد شہر کی موجودہ ترقی اور تلنگانہ کی بڑھتی ہوئی شہری آبادی کو نقائص سے پاک فزیکل سیکورٹی کی فراہمی کے لیے عصری ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکورٹی سیکٹر جسمانی سیکورٹی میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس کی عکاسی اس حقیقت سے ہوتی ہے کہ ریاست میں تقریباً 4 لاکھ پرائیویٹ سیکورٹی اہلکار کام کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا سماج صحیح معنوں میں تب ہی محفوظ رہ سکتا ہے جب اس کے شہری اپنے اردگرد کے ماحول سے باخبر رہنے اور حفاظت اور سلامتی سے متعلق پہلوؤں کے بارے میں چوکس رہنے کی ذمہ داری قبول کریں۔ انہوں نے واضح کیا اس اجلاس سے شہریوں کو ریاست کی حفاظت اور سلامتی کے تئیں اپنے شعور کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
بھٹی وکرمارکہ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس اجلاس کی طرف سے دی گئی سفارشات پر عمل کریں تاکہ محفوظ حیدرآباد اور محفوظ تلنگانہ نز محفوظ ہندوستان کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت حیدرآباد شہر کی ترقی اور توسیع کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلہ میں پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں کو مناسب لائسنس حاصل کرنا چاہئے اور دیہی نوجوانوں کی خدمات حاصل کرنی چاہئے اور انہیں تربیت دینا چاہئے۔