دیگر ممالک

امریکا نےشیخ حسینہ  کے استعفیٰ کے بعد عبوری حکومت کے قیام کا خیرمقدم کیا

امریکا نے بنگلہ دیش میں پرتشدد صورتحال اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ کے بعد عبوری حکومت کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

واشنگٹن: امریکا نے بنگلہ دیش میں پرتشدد صورتحال اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ کے بعد عبوری حکومت کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ خبریں
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل
بنگلہ دیش: جیل سے 500 قیدی فرار

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام فریقین سے مزید تشدد سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران بہت جانیں ضائع ہو چکی ہیں اور ہم آنے والے دنوں میں پرسکون اور تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہیں۔

حسینہ نے جولائی کے اوائل سے ہی اپنی حکومت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن اتوار کو سول نافرمانی کی تحریک کے پہلے روز ملک بھر میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں تقریباً 100 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

ملک میں اتوار تک پرتشدد مظاہروں میں 300 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد حسینہ واجد نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا تھا اور آرمی چیف قمرالزمان نے آج ملک میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا کو ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ فوج نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں پر مزید کریک ڈاؤن کرنے کے دباؤ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ حقیقت میں درست ہے کہ فوج نے قانونی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے مطالبے کی مزاحمت کی تو یہ ایک مثبت پیش رفت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عبوری حکومت کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اقتدار کی کسی بھی قسم کی منتقلی بنگلہ دیش کے قوانین کے مطابق ہو۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فوج کو ملک کی اگلی قیادت کا انتخاب کرنا چاہیے تو ترجمان نے جواب دیا کہ ہم چاہتے ہیں بنگلہ دیش کے ملک کے مستقبل کی حکومت کا فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو بھی ہفتے کے آخر اور پچھلے ہفتوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ہلاکتوں اور لوگوں کے زخمی ہونے کی رپورٹس کا شدید دکھ ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ان اموات کا احتساب یقینی بنانے کے لیے مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔

a3w
a3w