آئین میں نہیں ہے سیکولر اور سوشلسٹ لفظ: یوگی آدتیہ ناتھ
یوگی نے اپوزیشن لیڈروں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ’آپ کو بنیادی حقوق کو دیکھنا چاہیے۔ اگر آپ آئین کے مختلف صفحات پر نظر ڈالیں تو آپ کو رام اور کرشن نظر آئیں گے، لنکا جلانے کے بعد بجرنگ بالی اور علم کی تبلیغ کرنے والے بدھ نظر آئیں گے۔
لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی کے سرمائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن جماعتوں کو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے اصل آئین کی تمہید پڑھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ خود کو سیکولر کہنے والی جماعتوں کو سمجھنا ہوگا کہ آئین میں رام اور کرشن کا تو ذکر کیا گیا ہے لیکن سیکولر اور سوشلسٹ لفظ ڈھونڈھنے پر بھی نہیں ملے گا۔
یوگی نے اپوزیشن لیڈروں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ’آپ کو بنیادی حقوق کو دیکھنا چاہیے۔ اگر آپ آئین کے مختلف صفحات پر نظر ڈالیں تو آپ کو رام اور کرشن نظر آئیں گے، لنکا جلانے کے بعد بجرنگ بالی اور علم کی تبلیغ کرنے والے بدھ نظر آئیں گے۔ ہندوستان کی بھرپور روایت کا فلسفہ آپ کو اسی آئین میں مل جائے گا، لیکن اس اصل آئین میں کہیں بھی سیکولر، سیکولر یا سوشلٹ کا لفظ نہیں ہے۔
کانگریس کا نام لیے بغیر، انہوں نے کہا’یہ سب آپ کے لیے آنکھ کھولنے والا ہونا چاہیے۔ آپ لوگ آئین بدلنے کی بات کرتے ہیں، آپ صرف آئین کا گلا گھونٹنے والوں کے نوکر بن کر اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ آپ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا۔ ملک آپ کو ایسا نہیں کرنے دے گا۔
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یوگی نے کہ’جیسے ہی سنبھل میں آپ کے کھٹا کھٹ کی اصلیت سامنے آئی عوام نے کہا صفا چٹ،ضمنی الیکشن میں نو میں سے سات پر بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد نے جیت درج کی ہے۔ یہی نہیں سیسا مئو اورکرہل کو یاد کیجئے۔
2022 میں سماج وادی پارٹی نے کرہل میں تقریباً 70 ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی، اس بار یہ کم ہوکر صرف 13-14 ہزار پر آ گئی ہے۔ وہ بھی ‘چچا’ (شیوپال) کچھ مہربانی کر گئے، ورنہ وہاں بھی صاف تھا، لیکن فکر نہ کرو، اگلی بار ایسا ہی ہوگا۔ سیسامئو میں بھی بال بال بچ گئے۔
کندرکی میں لوگوں کو اپنی جڑیں یاد آنے لگ گئیں۔ ڈیجیٹل میڈیا پر ایک نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ لوگ چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیں ان غیر ملکیوں سے جان چھڑانی ہے۔سب کو اپنی جڑیں یاد آنے لگی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ جس دن اقبال محبوب جی کو بھی اپنی جڑیں یاد آئیں گی وہ بھی یہی کہیں گے۔ میں آپ سب سے کہنا چاہتا ہوں کہ بابرنامہ ایک بار ضرور پڑھیں۔
ریاست میں ماضی میں ہوئے فسادات کی یاد دلاتے ہوئے یوگی نے کہا کہ فسادات کی وجہ سے ریاست کا ماحول مسلسل خراب ہوتا چلا گیا۔ آج ریاست میں سیکورٹی کا ماحول ہے، امن و امان کی جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، اس سے لوگوں کو سیکورٹی اور امن و امان پر بھروسہ ہے۔ اس کا نتیجہ ہے کہ اتر پردیش کو 40 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز موصول ہوئی ہے۔