روسی فوج میں بھرتی تلنگانہ کا نوجوان جلد واپس آئے گا، افراد خاندان پرامید
سلمان جنہوں نے چند دن قبل اپنے بھائی (صوفیان) سے بات چیت کی، نے کہا کہ ان کا بھائی جنگی خطہ سے 70 سے 80 کیلو میٹر دور یو کرین میں مقیم ہے۔ ہماری درخواست ہے کہ میرے بھائی کو فوری فارغ کردینا چاہئے اور جتنا جلد ہوسکے صوفیان کی رہائی ہمارے لئے بہتر رہے گا۔
حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ روس کے بعد تلنگانہ کے ایک نوجوان جس کی روسی فوج میں بھرتی ہوچکی ہے، کے افراد خاندان پر امید ہے کہ وہ بہت جلد وطن واپس ہوگا۔
حالیہ دنوں روس نے ہندوستان کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ، روس کی طرف سے لڑنے والے ہندوستانیوں کو بہت جلد روسی فوج سے فارغ کردے گا۔ یہ ہندوستانی روسی فوج کی طرف سے محاذ جنگ پر یوکرین کے خلاف لڑرہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے دورہ ماسکو کے دوران پوری شدت کے ساتھپوٹین کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا۔
ضلع نارائن پیٹ کے 22سالہ محمد صوفیان کے بھائی سلمان نے حکام سے خواہش کی کہ وہ ان کے بھائی صوفیان کو وطن واپس لانے کی کارروائی میں تیزی لائیں۔ صوفیان گزشتہ سال نومبر میں ہندوستان سے روانہ ہوا۔ وہ روسی فوج میں سپورٹ اسٹاف کے طور پر کام کررہا ہے۔
سلمان جنہوں نے چند دن قبل اپنے بھائی (صوفیان) سے بات چیت کی، نے کہا کہ ان کا بھائی جنگی خطہ سے 70 سے 80 کیلو میٹر دور یو کرین میں مقیم ہے۔ ہماری درخواست ہے کہ میرے بھائی کو فوری فارغ کردینا چاہئے اور جتنا جلد ہوسکے صوفیان کی رہائی ہمارے لئے بہتر رہے گا۔
سلمان نے اتوار کے روز پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہندوستانی شہریوں کو روسی فوج سے فارغ کرنے کے وعدہ پر روسی حکومت تیزی کے ساتھ عمل کرے گی۔
سلمان نے دعویٰ کیا کہ چند دن قبل وہ، ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانہ سے ربط پیدا کرچکے ہیں مگر اب تک اس سلسلہ میں کوئی تازہ پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائی اور دوسروں کو پہلے غذا فراہم کی جاتی تھی مگر اب انہیں خود غذا بنانی پڑتی ہے۔
دریں اثنا حیدرآباد کے محمد اصفان جو روسی فوج کے ساتھ کام کرتے ہوئے رواں سال مارچ میں ہلاک ہوگئے تھے، کے بھائی عمران نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ انہیں تین یا چھ ہفتوں کا ویزا جاری کرے تاکہ وہ روس جا کر اپنے بھائی کیلئے معاوضہ حاصل کرسکیں۔