حیدرآباد

وزیراعظم کو چادر روانہ کرنے سے کوئی فائدہ نہیں: اسد اویسی

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اجمیر کی درگاہ کو چادر (غلاف) روانہ کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔

حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اجمیر کی درگاہ کو چادر (غلاف) روانہ کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔

مرکز کی حکومت کو موجودہ مساجد یا درگاہوں کے تنازعات پیدا کرنے اور ان پر ادعاجات سے متعلق عدالتوں میں دائر عرضیوں کو روکنے کے لئے مثبت قدم اٹھانا چاہئے۔ چادر روانہ کرنے کے پس پردہ یہ حکومت کا پیام ہے کہ وہ مساجد کی دیکھ بھال اور ان پر یقین رکھتی ہے تاہم بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ یہ کہہ کر عدالتوں میں دعویٰ کررہے ہیں کہ خواجہ اجمیری کی درگاہ‘ درگاہ نہیں ہے۔

وہ‘ لوگ چند مساجد پر بھی دعویٰ کررہے ہیں۔ آج یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر اسد الدین اویسی نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا اصل کام‘ اس طرح کے دعوؤں کو روکنا ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو نے ہفتہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے روانہ کردہ چادر کو رسمی طور پر پیش کیا۔

وزیراعظم کی جانب سے چادر روانہ کئے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس سے وابستہ افراد اس دعویٰ کے ساتھ ملک کے مختلف مقامات پر کھدائی کے لئے عدالتوں سے رجوع ہورہے ہیں کہ موجودہ مسجد‘ مسجد نہیں ہے اور درگاہ‘ درگاہ بھی نہیں ہے۔

اگر وزیراعظم چاہیں تو یہ تمام چیزیں ختم ہوسکتی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت ریاست اترپردیش میں مساجد سے مربوط 7 سے زائد مسائل ہیں۔ دو کاونٹیز (علاقہ) بنانے پر چین کے خلاف احتجاج درج کرانے پر اویسی نے کہا کہ حکومت‘ چین سے سرمایہ کاری چاہتی ہے اور پڑوسی ریاست سے درآمد میں عدم توازن کو برداشت کررہی ہے۔

یہ حکومت‘ چین سے خوف زدہ ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیسا احتجاج؟ چین‘ کاؤنٹیز تشکیل دے رہا ہے۔ ہماری زمین پر ڈیم بنارہا ہے؟ اگر اس ڈیم کی تعمیر سے کس کو نقصان ہوگا؟ انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت‘ چین کے ان اقدامات کو کیوں روک نہیں پائی۔