یہ ہے مودی کا نیا اور پاورفُل ہندوستان ، اسپتال میں دادی آدھے گھنٹے تک ہاتھ میں پوتے کیلئے گلوکوز کی بوتل تھامی رہی(ویڈیو)
مئیر روڈ حادثہ میں زخمی ہونے والے 35 سالہ اشونی مشرا کو ضلع اسپتال ریفر کیا گیا تھا، لیکن یہاں پہنچنے پر نہ صرف ضروری طبی سہولیات میسر نہ ہوئیں بلکہ ڈرِپ لگانے کے لیے اسٹینڈ تک موجود نہیں تھا۔
ستنا (مدھیہ پردیش): ستنا ضلع اسپتال سے ایک دل دہلا دینے والا منظر سامنے آیا ہے جس نے انتظامیہ کے دعووں کی حقیقت کھول کر رکھ دی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک معمر خاتون کو اپنے شدید زخمی پوتے کے بستر کے پاس کھڑے ہوکر ہاتھ میں گلوکوز کی بوتل تھامے دکھایا گیا۔
اطلاعات کے مطابق، مئیر روڈ حادثہ میں زخمی ہونے والے 35 سالہ اشونی مشرا کو ضلع اسپتال ریفر کیا گیا تھا، لیکن یہاں پہنچنے پر نہ صرف ضروری طبی سہولیات میسر نہ ہوئیں بلکہ ڈرِپ لگانے کے لیے اسٹینڈ تک موجود نہیں تھا۔
72 سالہ دادی کو آدھے گھنٹے تک ہاتھ میں ڈرِپ پکڑ کر کھڑا رہنا پڑا، جبکہ اسپتال کا عملہ اور موجود اسٹاف تماشائی بنا رہا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ڈرِپ اسٹینڈ کی کمی نہیں ہے بلکہ ذمہ داروں کی لاپرواہی اور بےحسی کی وجہ سے بزرگ خاتون کو یہ اذیت جھیلنی پڑی۔
اسپتال کی cڈھانچہ جاتی بدحالی کا ایک اور منظر اس وقت سامنے آیا جب مریض کو لانے والی ایمبولینس اسپتال کے گیٹ پر بند ہو گئی۔ اسٹاف اور مقامی لوگوں کو دھکا لگا کر گاڑی اسٹارٹ کرنی پڑی۔ اس واقعے نے ضلع اسپتال کی ناقص سہولیات اور صحت محکمہ کی غفلت کو پوری طرح بے نقاب کر دیا۔
مقامی شہریوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب ضلع اسپتال کی بدانتظامی منظرِ عام پر آئی ہو۔ اس سے قبل بھی مریضوں کو اسٹریچر یا بستر نہ ملنے کی شکایات بارہا سامنے آ چکی ہیں۔
روزانہ سیکڑوں مریض اسپتال کا رخ کرتے ہیں لیکن وسائل کی کمی اور اسٹاف کی غفلت کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال کا یہ حال ہے تو دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ اگر حکام نے فوری توجہ نہ دی تو آنے والے دنوں میں صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔