’’یہ اولڈ سٹی نہیں گولڈ سٹی ہے‘‘، کویتا نے کیا یاقوت پورہ کا دورہ، کمہار برادری سے کی ملاقات
جنم باٹا پروگرام کے تحت یاقوت پورہ اسمبلی حلقے کے کمہار واڑی میں تلنگانہ جاگرتی کی صدر کے۔ کویتا نے آج کمہار برادری کے کاریگروں سے خصوصی ملاقات کی۔
تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے آج جنم باٹا پروگرام کے تحت پرانے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ کویتا نے ہنومان نگر میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ پرانے شہر کے ساتھ مسلسل امتیاز برتا جارہا ہے اور اس کی ترقی پر کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ نئی سٹی میں خطیر رقم خرچ کی جاتی ہے جبکہ اولڈ سٹی کے لئے بجٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔
کویتا نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے گزشتہ سال کے بجٹ میں پورے حیدرآباد کے لئے 5000 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے، مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس میں سے اولڈ سٹی کے حصے میں کتنی رقم آئی—اس کا کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اولڈ سٹی کی ترقی کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
کویتا نے پرزور انداز میں کہا:
“یہ صرف اولڈ سٹی نہیں بلکہ گولڈ سٹی ہے، یہی اصل حیدرآباد ہے جہاں سے شہر کی بنیاد پڑی۔”
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی سرحدوں کے اُس پار ترقیاتی کام جاری ہیں مگر اولڈ سٹی کو مسلسل پیچھے رکھا جارہا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے حقوق کا مطالبہ کریں اور ترقی کے لئے آواز بلند کریں۔
کویتا نے کہا کہ جنم باٹا پروگرام کا مقصد عوام کے درمیان جانا اور ان کے حقیقی مسائل کو سننا ہے، کیونکہ عوامی مسائل کا علم تب ہی ہوتا ہے جب زمینی سطح پر پہنچا جائے۔ انہوں نے تمام سیاسی قائدین—چاہے وہ مجلس، بی جے پی یا بی آر ایس سے تعلق رکھتے ہوں—سے مطالبہ کیا کہ صرف اور صرف ڈیولپمنٹ پر توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران تمام جماعتیں ووٹ مانگنے آتی ہیں، لیکن انتخابات کے بعد عوام ان کے لئے “غائب” ہوجاتے ہیں۔ اسی لئے جنم باٹا پروگرام کے تحت وہ ایسے علاقوں کا دورہ کر رہی ہیں جہاں اس وقت انتخابات بھی نہیں ہو رہے۔
کویتا نے واضح کیا:
“ہمیں ووٹ سے نہیں، صرف ڈیولپمنٹ سے مطلب ہے۔ ہم ترقی کے لئے ہی میدان میں ہیں اور اسی مقصد کے لئے کام کر رہے ہیں۔”