دہلی

سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)

بڑی تعداد میں ہندو مہاجرین جن کا تعلق افغانستان‘ پاکستان سے ہے جمعرات کو دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کے قیام گاہ کے سامنے ان کے سی اے اے کے تعلق سے حالیہ بیان پر احتجاج کیا ہے۔

نئی دہلی: بڑی تعداد میں ہندو مہاجرین جن کا تعلق افغانستان‘ پاکستان سے ہے جمعرات کو دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کے قیام گاہ کے سامنے ان کے سی اے اے کے تعلق سے حالیہ بیان پر احتجاج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
امیت شاہ سے ملاقات کی افواہ بے بنیاد: سنجے راوت
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
پاکستانی عیسائی کو سی اے اے کے تحت ہندوستانی شہریت
آتشی نے دہلی کی 8 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

ہزاروں ہندو اور سکھ پناہ گزین جن کا پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھتے ہیں‘ قومی دارالحکومت میں رہتے ہیں۔ پلے کارڈس تھامے ہوئے یہ لوگ کجریوال کے خلاف نعرے بلند کررہے تھے۔

احتجاجیوں کا یہ مطالبہ ہے وہ معذرت خواہی کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بیان ہندوبرادری کے خلاف غلط ہے۔ اس دوران پولیس نے چیف منسٹر کے مکان کے قریب رکاوٹیں کھڑا کردیں‘ کیونکہ احتجاجیوں کو یہاں احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔

چہارشنبہ کو کجریوال نے پریس کانفرنس میں قانون کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے سی اے اے کا نفاذ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کیلئے کیا ہے۔

کجریوال نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ لاکھوں لوگ پڑوسی ملکوں سے آئیں گے اور سسٹم میں شورشرابہ پیدا ہوگا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے بھی چیف منسٹر کجریوال پر الزام عائد کیا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

دیگر بی جے پی کے قائدین نے بھی چیف منسٹر کے بیان کی مخالفت کی ہے۔ ہندو اور سکھ پناہ گزینوں کی جانب سے جمعرات کو احتجاج کے اعلان کے ساتھ ہی ایسے امکانات ہوگئے ہیں کہ سیاست میں شدت پیدا ہوگی اور سی اے اے کے تعلق سے مباحث میں اضافہ ہوگا۔