جنوبی بھارت

فلم دی کیرالا اسٹوری: حکومت مغربی بنگال کے امتناع پرسپریم کورٹ کا حکم التواء

سپریم کورٹ نے جمعرات کے دن مغربی بنگال حکومت کے فلم ’دی کیرالا اسٹوری‘ پر امتناع لگانے کے حکم پر التواء جاری کیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کے دن مغربی بنگال حکومت کے فلم ’دی کیرالا اسٹوری‘ پر امتناع لگانے کے حکم پر التواء جاری کیا۔

متعلقہ خبریں
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں
کیرالا اسٹوری جھوٹ پر مبنی، مسلمانوں کے خلاف سازش کا حصہ: صدر مسلم شبان مشتاق ملک
شرپسندوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا:ممتا بنرجی
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرا چوڑ کی زیرقیادت بنچ نے کہاکہ عدالت مغربی بنگال حکومت کی جانب سے 8 مئی کو فلم ’دی کیرالا اسٹوری‘ کی نمائش پر پابندی لگاتے ہوئے جاری کردہ حکم پر التواء جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

بنچ جس میں پی ایس نرسمہا اور جے بی پادری والا بھی شامل تھے‘ نے ٹاملناڈوحکومت کو ’دی کیرالا اسٹوری‘ کی محفوظ نمائش کیلئے ہرسینماہال کو مناسب سیکوریٹی مہیا کرنے اور سینمابینوں کی سلامتی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔

اس کے علاوہ ریاست راست یا بلاواسطہ فلم کی اسکریننگ کو ناکام نہیں بنائے گی۔ بنچ نے سماعت کے دوران مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ اے ایم سنگھوی سے کہا کہ ریاستی حکومت نے 13 افراد کی بنیاد پر فلم پر پابندی لگائی۔ آپ صرف 13 لوگوں کی آراء پر فلم پر پابندی نہیں لگاسکتے۔

عدالت عظمیٰ نے نشاندہی کی کہ فلم کو ملک میں ہرجگہ پر ریلیز کیاگیا ہے۔ سنگھوی نے کہاکہ مغربی بنگال کا جغرافیہ نہایت مختلف ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ ہر جگہ مذکورہ معاشرہ کی توقع نہیں کرسکتے۔ اختیارکا مناسب طریقہ پر استعمال کیا جانا چاہئے۔

چیف جسٹس نے سنگھوی سے کہاکہ آپ یہ پسند نہیں کرتے تو فلم نہ دیکھیں چیف جسٹس نے مغربی بنگال سے کہاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے ایک مخصوص ضلع میں فلم کی اسکرین کے سلسلہ میں اقدامات کئے جاسکتے ہیں‘ اگر وہاں کوئی واقعہ رونما ہو‘ مگر اس پر ساری ریاست میں پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔