حیدرآباد

گھروں کو منہدم کردینے کی دھمکی، بہادرپورہ ایم آراو آفس پر عوام کا احتجاج (ویڈیو وائرل)

مظاہرین ہمارے گھر مت توڑو جیسے نعرےلگاتے ہوئے پلے کارڈس اُٹھارکھے تھے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں ’’ مکان کے بدلے مکان‘‘ کی تحریری یقین دہانی فراہم کرائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں ڈبل بیڈ روم کے گھروں میں منتقل نہ کیاجائے۔

حیدرآباد: کشن باغ کے عوام نے جمعہ کو بہادرپورہ کے قریب ریونیو دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب منڈل ریونیو آفیسر نے عوام سے کہاکہ وہ اتوار تک اپنے گھروں سے نکل جائیں ورنہ ان کے گھر گرادیئے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں
انیس الغرباء بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام کل جماعتی احتجاجی اجلاس
ڈبل بیڈروم مکانات کے دستاویزات جعلی۔ غریب عوام سے دھوکہ دہی
ڈچ دور کی ریکارڈ روم بلڈنگ منہدم کردی گئی، عدالت کے حکم پر8ستون محفوظ

مظاہرین ہمارے گھر مت توڑو جیسے نعرےلگاتے ہوئے پلے کارڈس اُٹھارکھے تھے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں ’’ مکان کے بدلے مکان‘‘ کی تحریری یقین دہانی فراہم کرائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں ڈبل بیڈ روم کے گھروں میں منتقل نہ کیاجائے۔

عوام نے دعویٰ کیا کہ ان کے گھروں کو منہدم کرنے کیلئے حائیڈرا کی جانب سے نشان لگادیاگیا ہے بغیر کسی تحریری نوٹس کے، صرف تین دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایم آر او عہدیدار نے انہیں ہدایت دی ہلے کہ وہ تین دن کے اندر متبادل رہائش تلاش کریں ورنہ ان کے گھر گرادیئے جائیں گے۔

حکومت کے اقدامات پر سوال اُٹھاتے ہوئے ایک احتجاجی کا کہنا تھا کہ جب یہ گھروں کی رجسٹری کی گئی تو حکومت کیا کررہی تھی؟ ہماری خون پسینہ کی کمائی سے بنائے گئے گھروں کو حکومت توڑن چاہتی ہے۔

احتجاج میں شامل ایک خاتون نے بھی اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے ڈاکٹر بنیں لیکن ہم انہیں کیسے تعلیم دیں گے جب ہم صرف زندہ رہنے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

ایک ضعیف شخص نے کہاکہ "میرے خاندان کے کئی افراد کو صحت کے مسائل ہیں جیسے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس۔ میں انہیں کہاں لے جاؤں؟ ہمیں 2 بی ایچ کے گھروں کی دستیابی کا کوئی یقین نہیں ہے۔ ہم کیسے زندہ رہیں گے جب ہم کما بھی نہیں رہے؟”

مقامی رہائشیوں نے مزید کہا کہ حکومت کو بے روزگاری اور غربت جیسے اہم مسائل پر توجہ دینی چاہیے، اور حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ان کے گھر گرا کر غریبوں کو مزید غربت میں دھکیل رہی ہے۔

a3w
a3w