مشرق وسطیٰ

امریکہ کو بتادیا اگر تنہا بھی رفح میں داخل ہونا پڑے تو ہوں گے: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیل کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بھی بتادیا تھا کہ اسرائیل کے پاس حماس کو شکست دینے کے لیے رفح میں داخل ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رفح کے معاملے پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکا کو بھی پیغام دے دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعہ کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اپنے فوجی دستے بھیجنے کے عزم پر قائم ہے جہاں ایک ملین سے زائد فلسطینی موجود ہیں۔

متعلقہ خبریں
پرینکا چوپڑا نے بالی ووڈ چھوڑنے کی وجہ بتاتی
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
نیتن یاہو نے 150 بیمار اور زخمی بچوں کے غزّہ سے اخراج پر پابندی لگا دی
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل کا فضائی حملہ18فسلطینی جاں بحق

نیتن یاہو نے کہا کہ اگر اس میں ہمیں امریکی حمایت حاصل نہ بھی ہوئی تب بھی اس کام کو سرانجام دیں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیل کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بھی بتادیا تھا کہ اسرائیل کے پاس حماس کو شکست دینے کے لیے رفح میں داخل ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ انٹونی بلنکن کو کہا ہےکہ ہمیں امید ہے اس کام میں امریکا کا تعاون حاصل ہوگا لیکن اگر ہمیں یہ اکیلے بھی کرنا پڑے تو کریں گے۔

واضح رہےکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن گزشتہ روز مشرق وسطیٰ کا دورہ مکمل کرکے اسرائیل پہنچے تھے جہاں انہوں نے نیتن یاہو سے ملاقات کی جس میں غزہ سیز فائر اور انسانی امداد کی فراہمی پر بات چیت کی گئی۔