حیدرآباد

حیدرآبادمیں ٹماٹر کی قیمتوں میں گراوٹ، کسان فکرمند

کسانوں نے تلنگانہ کے اضلاع میں بڑے پیمانہ پر اس کی پیداوار کو قیمت میں کمی کی اہم وجہ قراردیا جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کے ہر مارکٹ میں ٹماٹر سستا دستیاب ہورہا ہے۔ ریاست میں وقارآباد،شاہ میرپیٹ،گجویل،چیوڑلہ کے ساتھ ساتھ رنگاریڈی اور محبوب نگر کے بعض علاقوں میں ٹماٹر کی پیداوار ہوتی ہے۔

حیدرآباد: شہرحیدرآبادمیں ٹماٹر کی قیمتوں میں گراوٹ ہوگئی ہے۔اندرون دس دن ایک کلو ٹماٹر کی قیمت جو 50 روپے تھی اچانک گر گئی۔ حیدرآباد میں ٹماٹر 10 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہاہے۔ ٹماٹر کی قیمتیں حال ہی میں اس سطح پر کبھی نہیں گریں۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
ایم آئی ایم کے 7 حلقوں پر بی جے پی کی نظر
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

ہزاروں روپے لگاکر فصل تیار کرنے والے کاشتکار پریشان ہیں کہ کٹی ہوئی فصل کو جب وہ منڈی میں لائیں گے تو ان کی قیمتیں گر جائیں گی۔ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران باورچی خانہ کی اس اہم شئے کی قیمت میں چارگنا کی کمی درج کی گئی۔ٹماٹر کی قیمت میں کمی سے جہاں کسان فکر مند ہیں وہیں گھریلو خواتین کافی خوش ہیں کیونکہ ٹماٹر اب ان کے بجٹ میں آرہا ہے۔

کسانوں نے تلنگانہ کے اضلاع میں بڑے پیمانہ پر اس کی پیداوار کو قیمت میں کمی کی اہم وجہ قراردیا جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کے ہر مارکٹ میں ٹماٹر سستا دستیاب ہورہا ہے۔ ریاست میں وقارآباد،شاہ میرپیٹ،گجویل،چیوڑلہ کے ساتھ ساتھ رنگاریڈی اور محبوب نگر کے بعض علاقوں میں ٹماٹر کی پیداوار ہوتی ہے۔

ان تمام علاقوں میں اس کی زائد پیداوار ہوئی ہے۔ حیدرآباد اور اس کے اطراف کی مارکٹس میں ٹماٹر کی قیمت میں گراوٹ کے نتیجہ میں کسان برادری پر اس کا منفی اثر دیکھا جارہا ہے۔ان کسانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں ان کی پیداوار کی منتقلی کی قیمت بھی وصول نہیں ہورہی ہے۔

ان کسانوں نے قیمتوں میں اچانک کمی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ان کسانوں نے الزام لگایا کہ درمیانی افراد اس قیمت میں اتارچڑھاو کے لئے ذمہ دار ہیں۔