شمالی بھارت

سخت ترین بل کی منظوری: سرکاری جائیدادوں کو نقصان کی رقم فسادیوں سے وصول کی جائے گی

گورنر اترکھنڈ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) گرمیت سنگھ نے ایک بل کو منظوری دے دی ہے جو فسادات اور احتجاج کے دوران سرکاری جائیداد کو پہنچائے جانے والے نقصانات کی مکمل بازیابی کی راہ ہموار کرے گا۔

دہرادون: گورنر اترکھنڈ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) گرمیت سنگھ نے ایک بل کو منظوری دے دی ہے جو فسادات اور احتجاج کے دوران سرکاری جائیداد کو پہنچائے جانے والے نقصانات کی مکمل بازیابی کی راہ ہموار کرے گا۔

بلوائیوں پر 8لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔ اترکھنڈ پبلک اینڈ پرائیوٹ پراپرٹی ڈیمیج ریکوری بل کو گزشتہ ماہ ریاستی اسمبلی میں منظوری دی گئی تھی اور گورنر کی منظوری کے لئے بھیجا گیا تھا۔

یہ بل جمعرات کو واپس آیا ہے۔ چیف منسٹر پشکرسنگھ دھامی نے گورنر کی جانب سے منظوری دئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اِس قانون کی سخت دفعات ہڑتالوں، احتجاجی مظاہروں یا فسادات کے دوران سرکاری جائیداد کو نقصان پہنچانے میں رکاوٹ بنیں گی۔

اس قانون کا مقصد عوام کو فسادات کے دوران سرکاری جائیداد کو نقصان پہنچانے سے روکنا ہے۔ دھامی نے کہا کہ سرکاری جائیداد کو پہنچنے والے نقصان کا ایک ایک پیسہ اب ذمہ دار وں سے وصول کیا جائے گا۔

فسادیوں کی جانب سے سرکاری اور خانگی جائیداد کو پہنچنے والے نقصان کی مکمل بازیابی کے علاوہ ان پر 8لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی کیا جائے گا۔ ان سے فساد پر قابو پانے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے مصارف بھی وصول کئے جائیں گے۔

بعدازاں انہوں نے کہا کہ یہ قانون ملک میں سب سے سخت مخالف فساد قانون ہوگا۔ مارچ میں یہ قانون متعارف کروایا گیا تھا کیونکہ اس سے پہلے کے مہینہ میں ہلدوانی کے بن پھول علاقہ میں فسادات کے دوران سرکاری جائیدادوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

فسادیوں نے ایک پولیس اسٹیشن کو آگ لگادی تھی اور اس کے باہر ٹھہری ہوئی کئی گاڑیوں کو نذرآتش کردیا تھا۔ ناجائز قبضہ کی اراضی پر تعمیر کردہ ایک دینی مدرسہ اور عبادتگاہ کو منہدم کئے جانے کے بعد فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ اِس تشدد میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ کئی پولیس ملازمین اور صحافی زخمی ہوگئے تھے۔

a3w
a3w