شمالی بھارت

شاہی عیدگاہ مسجد کیس کی منتقلی الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ

جسٹس اروند کمار مشرا نے کاٹرا کیشو دیو کھیوات متھرا میں بھگوان شری کرشنا براجمان کی درخواست ِ منتقلی کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پریاگ  راج: الٰہ آباد ہائی کورٹ نے سری کرشنا جنم بھومی کیس کو منتقل کرنے کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ اس معاملہ میں ہندو بھکتوں نے شاہی عیدگاہ مسجد کی اراضی پر دعویٰ کیا ہے۔ کیس کو متھرا کی ڈسٹرکٹ عدالت سے ہائی کورٹ کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
سنبھل جامع مسجد کی آہک پاشی میں کیا برائی ہے؟: الٰہ آباد ہائی کورٹ
تین طلاق قانون کے جواز کو چالینج، سپریم کورٹ میں تازہ درخواست
شیوسینا میں پھوٹ‘ اسپیکر کا 10 جنوری کو فیصلہ
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
سلطان پور کے رکن پارلیمنٹ کے انتخاب کے خلاف مینکاگاندھی سپریم کورٹ سے رجوع

 درخواست گزاروں نے استدعا کی ہے کہ ہائی کورٹ اصل مقدمہ چلائے کیونکہ یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے۔ جسٹس اروند کمار مشرا نے کاٹرا کیشو دیو کھیوات متھرا میں بھگوان شری کرشنا براجمان کی درخواست ِ منتقلی کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 یہ درخواست بھکت رنجنا اگنی ہوتری اور دیگر 7 نے داخل کی ہے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء سے کہا کہ وہ اندرون 3 یوم تحریری بیانات داخل کریں۔ اس کیس کے مدعی علیہان میں اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ‘ کرشنا جنم بھومی سے متصل شاہی مسجد عیدگاہ کی انتظامی کمیٹی‘ کیشودیو کے ذریعہ شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ‘ دیگ گیٹ متھرا اور کیشو دیو کے ذریعہ شری کرشنا جنم استھان سیوا سنستھان شامل ہیں۔

 درخواست گزاروں نے متھرا کے سیول جج (سینئر ڈیویژن) کے اجلاس پر سیول مقدمہ دائر کیا ہے تاکہ ڈکلیریشن اور انجنکشن جاری کیا جاسکے۔ انہوں نے مسجد عیدگاہ پر ہندو برادری کے حق کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہندو مندر کو منہدم کرنے کے بعد یہ مسجد تعمیر کی گئی تھی۔ ایسی تعمیر مسجد نہیں ہوسکتی کیونکہ کوئی وقف قائم نہیں کیا گیا تھا اور اراضی کو کبھی مسجد کی تعمیر کے لئے وقف نہیں کیا گیا تھا۔