ایشیاء

پاکستان میں 50 افراد نے اسلام قبول کرلیا

اس تنظیم کے ایک متولی قاری تیمور راجپوت نے توثیق کی کہ 10خاندان اسلام قبول کرچکے ہیں۔ ان سب نے بہ رضا و رغبت اسلام قبول کیا ہے ان پر کوئی زورزبردستی نہیں کی گئی۔

اسلام آباد: پاکستان میں ہندو جہدکاروں نے صوبہ سندھ میں بڑے پیمانہ پر تبدیلی مذہب پر برہمی اور اظہارتاسف کیا ہے۔ ہندو کارکن فقیر شیواکچی نے جو تبدیلی مذہب کے خلاف آواز اٹھاتے رہتے ہیں‘ کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاست خود تبدیلی ئ مذہب کے ان معاملات میں ملوث ہے۔ اخبار دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
تبدیلی مذہب کیس، ہندو کارکنوں اور نرسس کے خلاف کیس درج
پاکستان میں ججس کے قافلہ پر حملہ، 2پولیس عہدیدار ہلاک
امیت شاہ پر کانگریس کا پلٹ وار
پاکستان اب دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا 
مودی کی گارنٹی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہونے دیں گے:مودی

فقیر شیواکچی نے مزید کہا کہ مقامی برادری کے ارکان‘ حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری اس مشق کے خلاف قانون سازی کرے۔ سندھ میں تبدیلی ئ مذہب کے معاملات ایک سنگین مسئلہ ہیں اور اسے روکنے کے اقدامات کرنے کے بجائے وفاقی وزیر کا لڑکا خود تبدیلی ئ مذہب میں حصہ لے رہا ہے۔

یہ ہم تمام ہندوؤں کے لئے ایک تشویشناک معاملہ ہے۔ ہم بے بس محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذہب تبدیل کرنے والے بیشتر افراد غریب ہیں اور مقامی مذہبی رہنما اس کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ وہ انہیں مالی امداد کی پیشکش کرتے ہیں اور بہ آسانی ان کا مذہب تبدیل کروالیتے ہیں۔

اخبار دی ایکسپریس ٹریبون کی اطلاع کے بموجب میرپور خاص ڈیویژن کے مختلف علاقوں کے ساکن 10خاندانوں کے کم ازکم50  ارکان نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ وزیر مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہٰ محمود کے لڑکے محمد شمروز خان نے ایک مقامی مدرسہ بیت الایمان واقع نیومسلم کالونی میں منعقدہ تبدیلی ئ مذہب تقریب میں شرکت کی۔

 اس تنظیم کے ایک متولی قاری تیمور راجپوت نے توثیق کی کہ 10خاندان اسلام قبول کرچکے ہیں۔ ان سب نے بہ رضا و رغبت اسلام قبول کیا ہے ان پر کوئی زورزبردستی نہیں کی گئی۔ راجپوت نے مبینہ طورپر نومسلموں سے دریافت کیا کہ آیا انہوں نے تبدیلی مذہب تقریب کے دوران اپنی رضامندی سے یہ اقدام کیا ہے جس میں کئی مقامی افراد نے بھی شرکت کی تھی۔

 راجپوت نے مزید بتایا کہ 50  افراد بشمول 23 خواتین نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ نومسلمین 2018میں قائم کئے گئے خصوصی مرکز میں قیام کریں گے۔ وہ نئے مذہب کے بارے میں سیکھیں گے اور یہ تنظیم ان کی ضروریات بشمول لباس‘ غذا اور دواؤں کی تکمیل کرے گی۔

a3w
a3w