قبائلیوں کو یکساں سیول کوڈ سے باہر رکھا جائے: سشیل مودی
بی جے پی رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے شمال مشرق اور دیگر علاقوں کے قبائلیوں کو کسی بھی امکانی یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) کے دائرہ سے باہر رکھنے کی وکالت کی۔
![کتاب ”احسن التجوید“ مفت حاصل کریں](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2023/09/the-munisf-daily-hyderabad-default-featured-image.gif)
نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے شمال مشرق اور دیگر علاقوں کے قبائلیوں کو کسی بھی امکانی یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) کے دائرہ سے باہر رکھنے کی وکالت کی۔
ان کی صدارت میں پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں آج بعض اپوزیشن ارکان نے سوال اٹھایا کہ لا کمیشن نے متنازعہ مسئلہ پر مشاورت کیوں شروع کی ہے۔
بیشتر اپوزیشن ارکان بشمول کانگریس اور ڈی ایم کے نے یو سی سی پر زور دینے کو آئندہ لوک سبھا الیکشن سے جوڑکر دیکھا۔ شیوسینا کے سنجے راوت نے کہا کہ کئی ممالک میں یکساں سیول قانون موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف فرقوں اور علاقوں کی تشویش کا جائزہ لینا چاہئے۔ انہوں نے بھی سوال اٹھایا کہ الیکشن سے قبل اس پر کیوں زور دیا جارہا ہے۔
کانگریس کے مانیکم ٹیگور نے سوال اٹھایا کہ اس کا مقصد کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن سے جڑا ہے۔ بی جے پی کے مہیش جیٹھ ملانی نے تاہم یو سی سی کا پرزور دفاع کیا۔ انہوں نے دستور ساز اسمبلی میں ہونے والی بحثوں کا حوالہ دیا۔
سشیل مودی نے کہا کہ قبائلیوں کو مجوزہ یو سی سی سے باہر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبھی قوانین میں استثنیٰ ہوتا ہے۔ میٹنگ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ مرکزی قوانین بعض شمال مشرقی ریاستوں میں لاگو نہیں ہیں۔
لا کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 13 جون کو جاری پبلک نوٹس کے بعد سے اسے تاحال 19 لاکھ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے 31 ارکان کے منجملہ 17نے آج کے اجلاس میں شرکت کی۔