ٹرمپ کچرا جمع کرنے والے ٹرک میں بیٹھ گئے (ویڈیو)
امریکی صدارتی انتخابات کی مہم ختم ہونے سے چار روز قبل چہارشنبہ کے روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے زیر انتظام ایک خصوصی "کچرا ٹرک" کے کیبن میں نظر آئے۔
کیلیفورنیا (یو این آئی) امریکی صدارتی انتخابات کی مہم ختم ہونے سے چار روز قبل چہارشنبہ کے روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے زیر انتظام ایک خصوصی "کچرا ٹرک” کے کیبن میں نظر آئے۔
انہوں نے ٹرک کے ڈرائیونگ کیبن میں بیٹھ کر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔ ٹرمپ نے یہ قدم امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ریپبلکن امیدوار کے حامیوں کو "کچرا” قرار دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔اگرچہ ٹرمپ پہلے ہی اپنے سیاسی حریفوں کو "کچرا” قرار دے چکے ہیں تاہم وہ جو بائیڈن کی زبان کی لغزش سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار نظر آئے۔
وہ کچرا جمع کرنے والے ایک ٹرک پر سوار ہو گئے جس پر "امریکا کو ایک بار پھر عظیم بنائیں ” کا موٹو تحریر تھا۔ یہ ٹرک وسکونسن کے ہوائی اڈے پر ٹرمپ کا منتظر تھا جہاں انھیں صحافیوں سے گفتگو کرنا تھا۔جو بائیڈن نے منگل کے روز اپنی انتخابی مہم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "واحد کچرا جو میں دیکھ رہا ہوں وہ اس (ٹرمپ) کے حامی ہیں "۔
اس بات نے ٹرمپ کو مظلوم کا کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔ٹرمپ نے صحافیوں کے سامنے کہا کہ "کیا آپ کو میرا کچرے کا ٹرک پسند آیا؟ یہ ٹرک کملا ہیرس اور جو بائیڈن کے اعزاز میں ہے”۔ریپبلکن پارٹی کے حامی صدر بائیڈن کے بیان پر چراغ پا ہیں۔ تاہم ٹرمپ کے مخالف گروپ "لنولن پروجیکٹ” نے ٹرمپ کا ایک وڈیو کلپ جاری کیا ہے۔
اس کلپ میں وہ 7 ستمبر کو وسکونسن ریاست میں ریپبلکنز کے ایک اجتماع سے خطاب میں نائب صدر کملا ہیرس کے گرد "افراد” کو کچرا قرار دے رہے ہیں۔ادھر نائب صدر اور صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے نارتھ کیرولائنا کا دورہ کیا۔ اس کے بع دوہ پنسلوینیا اور وسکونسن بھی گئیں۔وسکونسن میں اپنے حامیوں سے خطاب میں کملا ہیرس نے کہا کہ "لوگ تھک چکے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ الزامات کا تبادلہ اب رک جائے۔
وقت آ گیا ہے کہ ہم بحیثیت قوم شانہ بشانہ آگے بڑھنے کا سفر شروع کریں "۔کملا ہیرس نے بائیڈن کی زبانی لغزش کے حوالے سے سوالات پر جواب میں کہا کہ "مجھے آپ لوگ واضح کرنے دیں، میں افراد پر ایسی کسی بھی تنقید سے شدید اختلاف کرتی ہوں جو ان کے ووٹروں کی بنیاد پر کی جائے”۔
وائٹ ہاؤس کے سامنے خطاب میں نائب صدر نے کہا کہ "یہ ایسا صدارتی امیدوار نہیں جو آپ کی زندگیاں بہتر بنانے کے بارے میں سوچے گا، یہ ایک غیر متوازن شخص ہے، انتقام کی ہوس سے بھرا ہوا جو مطلق اقتدار حاصل کرنا چاہتا ہے”۔انتخابات سے چھ روز قبل سروے رپورٹوں کے مطابق سات "فیصلہ کن ریاستوں ” میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن پارٹیوں کے بیچ مقابلہ برابر کا نظر آ رہا ہے۔
چہارشنبہ کے روز ہالی وڈ اداکار اور کیلیفورنیا ریاست کے سابق ریپبلکن گورنر آرنلڈ شوازنیگر نے اعلان کیا کہ وہ کملا ہیرس کے حق میں ووٹ دیں گے۔ آرنلڈ کے مطابق وہ پہلے ایک امریکی اور پھر ریپبلکن ہیں۔ سابق گورنر نے کہا کہ ٹرمپ کے حوالے سے شدید "غصے” نے ان کو خاموش نہیں رہنے دیا۔اب تک 5.5 کروڑ سے زیادہ افراد قبل از وقت یا ای میل کے ذریعے ووٹ دے چکے ہیں۔
سال 2020 کے انتخابات میں مجموعی طور پر 16 کروڑ افراد نے رائے شماری میں حصہ لیا تھا۔ادھر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتخابی حکام کی جانب سے سامنے لائی گئیں بے ضابطگیوں پر روشنی ڈالی اور انھیں "جعل سازی” قرار دیا۔سابق صدر (78 سالہ) کا کہنا ہے کہ "اگر مقابل کیمپ نتائج سے کھلواڑ نہ کرے تو صدارتی انتخابات میں میری جیت کا فیصلہ ہو چکا ہے”۔
Photo Source: @america