راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
ٹاملناڈو بی جے پی کے ترجمان اے این ایس پرساد نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے درخواست کی ہے کہ وہ کانگریس قائد راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دے۔
چینائی۔ (آئی اے این ایس) ٹاملناڈو بی جے پی کے ترجمان اے این ایس پرساد نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) سے درخواست کی ہے کہ وہ کانگریس قائد راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے اتحاد و سماجی ہم آہنگی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ پرساد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ راہول گاندھی کے بے بنیاد بیانات اور توہین کی وجہ سے ہریانہ میں کسانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ سیاسی مفاد کے لیے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
پرساد نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو چاہیے کہ وہ قائد ِ اپوزیشن راہول گاندھی کی غیرقانونی انتخابی مہم پر پابندی عائد کردے۔ اپوزیشن قائد کی نقصاندہ انتخابی مہم سے قومی یکجہتی اور سماجی ہم آہنگی متاثر ہوتی ہے۔ الیکشن کمیشن کو فوری کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس قائد کے اقدامات انتخابی قواعد کے مغائر ہیں۔ پرساد نے کہا کہ راہول گاندھی کے حالیہ تبصرہ سے ایک تنازعہ بھڑک اٹھا ہے۔ انھوں نے راہول پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے بیرونی سرزمین پر ہندوستان اور اس کے عوام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے ہیں۔ انہوں نے بے بنیاد الزامات اور توہین آمیز جملوں سے وزیر اعظم مودی، بی جے پی اور صنعت کاروں کو نشانہ بنایا۔
راہول گاندھی نے ہریانہ میں انتخابی ریالی میں کسانوں کو بھڑکانے کی کوشش کی اور جھوٹے دعوے کرتے ہوئے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی اور اس طرح الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کی۔ راہول گاندھی نے ہریانہ میں ایک انتخابی ریالی میں نفرت انگیز تقریر کی، جس سے ہندوستانی جمہوریت کی اہمیت گھٹ گئی اور امن و سماجی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
بی جے پی لیڈر نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ پرساد نے کہا کہ سکھوں کے بارے میں بیرونِ ملک کیے گئے سابقہ تبصروں سے بڑے پیمانہ پر برہمی پھیل گئی۔ راہول گاندھی نے فرقہ وارانہ پھوٹ ڈالنے اور الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت قومی فلاح و بہبود کے اقدامات بشمول قابل برداشت شرحوں پر امکنہ، مفت طبّی علاج، نل کا کنکشن اور بینکنگ تک رسائی پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم مودی سماجی انصاف اور مساوات کے پابند ِ عہد ہیں۔ ان کے اقدامات سنت روی داس، کبیر داس، جیوتی با پھولے، ساوتری بائی پھولے اور بابا صاحب امبیڈکر کے نظریات سے ہم آہنگ ہیں۔