امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ اگلے ہفتے الاسکا میں پوتن سے کریں گے ملاقات

ٹرمپ نے گزشتہ شام ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا’’میرے امریکہ کے صدر کے طور پر روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے طویل عرصے سے متوقع ملاقات آئندہ جمعہ 15 اگست 2025 کو عظیم ریاست الاسکا میں ہوگی۔تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ امن معاہدے کی شرائط کا جائزہ لینے کے بعد اگلے جمعہ الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے جس میں ’کچھ علاقوں کا تبادلہ‘ شامل ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی


ٹرمپ نے گزشتہ شام ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا’’میرے امریکہ کے صدر کے طور پر روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے طویل عرصے سے متوقع ملاقات آئندہ جمعہ 15 اگست 2025 کو عظیم ریاست الاسکا میں ہوگی۔تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔


سی این این کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کا یہ اعلان – جس دن انہوں نے پوتن کو امن قائم کرنے یا سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی تھی – امریکی صدر کے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ تعلقات میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتاہے۔ مسٹر پوتن 2015 کے بعد سے امریکہ نہیں آئے اور 2018 سے ٹرمپ سے ملاقات نہیں کی ہے۔


ٹرمپ سمیت امریکی افسران نے یورپی رہنماؤں اور یوکرینی افسران کو کیف کی طرف سے اہم علاقائی رعایتوں کے بدلے یوکرین میں جنگ روکنے کے لیے پوتن کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبے سے آگاہ کیا ہے۔


بدھ کے روز ماسکو میں ٹرمپ کے خارجی نمائندے اسٹیو وِٹکوف سے میٹنگ کے دوران پوتن کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبے کے مطابق، یوکرین کو مشرقی ڈونباس کے علاقے — جس کا زیادہ تر حصہ اس وقت روس کے قبضے میں ہے — کے ساتھ ساتھ کریمیا کو بھی چھوڑنا ہوگا، جسے روس نے 2014 میں غیر قانونی طور پر ضم کر لیا تھا۔