یوروپ

ترکیہ کی پارلیمنٹ میدان جنگ میں تبدیل، کئی ارکان زخمی، فرش پر خون کے دھبے (ویڈیو وائرل)

ترکیہ کے ارکان پارلیمنٹ جیل میں بند اپوزیشن کے قانون ساز شرف‌الدین جان آتالای پر بحث کے دوران جھگڑ پڑے، جیل میں قید رکن پارلینٹ کو اجلاس میں لانے کے مطالبے پر جھگڑا شروع ہوا۔

انقرہ: ترکیہ کی پارلیمنٹ میں جیل میں قید اپوزیشن کے رکن کے معاملہ پر بحث کے دوران زبردست ہاتھا پائی ہوئی، جس میں کئی ارکان زخمی ہو گئے، واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
عتیق احمد کے لڑکوں کے خلاف جبری وصولی کا کیس
ایرانی قائد اپوزیشن نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ بنائی

روئٹرز کے مطابق جعمہ کے روز ترکیہ کے ارکان پارلیمنٹ جیل میں بند اپوزیشن کے قانون ساز شرف‌الدین جان آتالای پر بحث کے دوران جھگڑ پڑے، جیل میں قید رکن پارلینٹ کو اجلاس میں لانے کے مطالبے پر جھگڑا شروع ہوا۔

بحث کے دوران ارکان پارلیمنٹ گُتھم گُتھا ہو گئے، حکومتی ارکان نے تنقید کرنے پر اپوزیشن رکن کو مارا پیٹا، جس کے بعد ارکان اسمبلی نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی۔

ترک پارلیمنٹ میں ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب اپوزیشن نے جیل میں قید رکن پارلیمنٹ کو اجلاس میں شریک کرنے کا مطالبہ کیا، اس دوران ایک حکومتی رکن نے اپوزیشن رکن کو مکا جڑ دیا، جس کے بعد ایوان میدان جنگ بن گیا، اور جھگڑے میں کئی ارکان زخمی بھی ہوئے۔

فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ورکرز پارٹی آف ترکی (TIP) سے تعلق رکھنے والے بائیں بازو کے رکن پارلیمان احمد شیک تقریر کر رہے تھے کہ رجب طیب اردوان کی حکمران اے کے پارٹی کے رکن پارلیمان آلپای اوزالان (سابق فٹبالر) آیا اور انھیں تھپڑ مار دیا۔ جس کے بعد اراکین کے درمیان ایک جنگ چھڑ گئی، اور احمد شیک زمین پر گر پڑے۔

پارلیمنٹ کے اہلکاروں کو لڑائی کے بعد فرش سے خون کے قطرے صاف کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ وکیل اور حقوق کارکن جان آتالای نے اس سال کے شروع میں اپنی پارلیمانی نشست کھو دی تھی، 2022 میں ایک متنازعہ مقدمے میں انھیں 18 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس مقدمے میں ایوارڈ یافتہ انسان دوست عثمان کاوالا کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جان آتالای نے جیل سے سیٹ کے لیے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

a3w
a3w