دہلی

حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ میڈیکل کے داخلے کے امتحان کا پرچہ لیک ہوا ہے اور امتحان کے نتائج میں بڑی دھاندلی ہوئی ہے

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ میڈیکل کے داخلے کے امتحان کا پرچہ لیک ہوا ہے اور امتحان کے نتائج میں بڑی دھاندلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے لاتعداد بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا اس لیے اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

متعلقہ خبریں
پارلیمنٹ کامپلکس میں مجسموں کی منتقلی پر اعتراض، اسپیکر لوک سبھا کے نام ملیکارجن کھرگےکا مکتوب
نیٹ مسئلہ، پرینکا گاندھی پر بی جے پی کی تنقید
انتخابی مہم میں مودی نے 421 مرتبہ مندر۔مسجد کا ذکر کیا : کھرگے (ویڈیو)
کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)

کھڑگے نے کہا، ‘ پیپر لیک، دھاندلی اور بدعنوانی نیٹ سمیت کئی امتحانات کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ اس کی براہ راست ذمہ داری مودی حکومت کی ہے۔ امیدواروں کے لیے بھرتی کے امتحانات میں حصہ لینا، پھر کئی بے ضابطگیوں سے نمٹنا، پیپر لیک چکر میں پھنسنا، ان کے مستقبل سے کھلواڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہیے تاکہ نیٹ اور دیگر امتحانات میں شرکت کرنے والے ہمارے ہونہار طلبہ وطالبات کو انصاف مل سکے۔

واڈرا نے کہا، "پہلے نیٹ امتحان کا پرچہ لیک ہوا اور اب طلباء نے الزام لگایا ہے کہ اس کے نتائج میں بھی گھپلہ ہوا ہے۔

ایک ہی سنٹر کے 6 طلبہ کے 720 میں سے 720 نمبر حاصل ہونے پر سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں اور کئی طرح کی بے ضابطگیاں سامنے آرہی ہیں۔ دوسری جانب نتائج سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں کئی بچوں کی خودکشی کی اطلاعات ہیں۔ یہ بہت افسوسناک اور حیران کن ہے۔”

انہوں نے کہا کہ حکومت لاکھوں طلباء کی آوازوں کو کیوں نظر انداز کر رہی ہے؟ طلبہ وطالبات کونیٹ امتحان کے نتائج میں دھاندلی سے متعلق جائز سوالات کے جوابات درکار ہیں۔ "کیا یہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ تحقیقات کرائے اور ان جائز شکایات کو حل کرے؟”

کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا، ’’میڈیکل انٹرنس امتحان نیٹ میں لاکھوں امیدواروں کے ساتھ گھپلہ مکمل طور پر ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔

یہ ملک کے لاکھوں امیدواروں کے مستقبل سے کھلواڑ ہے جس کی فوری سپریم کورٹ کی نگرانی میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس سال کے شروع میں اس میں پیپر لیک ہونے کی خبر آئی تھی جسے دبا دیا گیا تھا۔ اب میڈیکل کے داخلے کے امتحان نیٹ کے کئی امیدواروں نے طلباء کے نمبر بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ اس بار ریکارڈ 67 امیدواروں نے ٹاپ رینک حاصل کی اور ان میں سے چھ امیدوارتو ایک ہی امتحانی مرکز کے بتائے جاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ طلباء کے ساتھ دھوکہ کیسے ہوا، کس نے کیا اورکیوں امتحانی نتائج کا اعلان جان بوجھ کر 4 جون کوانتخابی نتائج کے شور کے درمیان کیاگیا، جب کہ اس کا اعلان 14 جون کو ہوناتھا۔

انہوں نے کہا، "نیٹ کے نتائج پر بہت سے سوالات کھڑے ہورہے ہیں – سوال نمبر ایک، ایک ساتھ 67 ٹاپرز کو 720 سے 720 نمبر کیسے آئے؟ سوال نمبر 2 یہ ہے کہ ایک ہی سنٹر کے 6 بچوں کے 720 سے 720 نمبر کیسے آئے؟ سوال نمبر 3 یہ ہے کہ ہر سوال 4 نمبرکا، پھر 718 سے 719 نمبر کیسے آئے۔

انہوں نے کہا، "نیٹ کے سوالیہ پرچہ کے لیک ہونے کے بعد جاری کردہ نتیجہ میں 67 طلباء کو 720 میں سے 720 نمبر ملنا بڑے شکوک پیدا کرتا ہے۔ شور مچانے کے بعد قومی امتحانی ادارے نے وضاحت تو دی ہے تاہم اس وضاحت کو متاثرہ طلباء کی جانب سے انتہائی سطحی اور ناقابل اعتبار قرار دیا جا رہا ہے۔

ایسے میں طلباء کا اس امتحان کے تقدس پراعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے جو کہ منصفانہ اور شفاف تحقیقات سے ہی ممکن ہے۔

a3w
a3w