حیدرآباد

شرمیلا، گھر پر نظر بند

شرمیلا نے آج اسٹیٹ انجینئر امتحان کے پرچہ سوالات کے افشاء کے خلاف دفتر ٹی ایس پی ایس سی پر احتجاج (گھیراؤ) کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ وہ اپنی قیام گاہ سے دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے لئے روانہ ہونے والی ہی تھیں کہ پولیس کی بھاری جمعیت لوٹس پاونڈ پہنچ گئی اور شرمیلا کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا اور انہیں گھر پر نظر بند کردیا۔

حیدرآباد: صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا کو پولیس نے آج اُس وقت گھر پر نظر بند کردیا جب وہ دفتر تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کیلئے روانہ ہونے والی تھیں۔ پولیس کی اچانک کاروائی سے دفتر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی، لوٹس پاونڈ کے پاس کشیدگی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
آر ٹی سی ملازمین کا احتجاج ، یونین قائدسے گورنر کی ملاقات
حکومت پر سنگارینی کارکنوں کے حقوق سلب کرنے کا الزام
شمالی24 پرگنہ کے سرکاری ہسپتال میں حملہ
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع

شرمیلا نے آج اسٹیٹ انجینئر امتحان کے پرچہ سوالات کے افشاء کے خلاف دفتر ٹی ایس پی ایس سی پر احتجاج (گھیراؤ) کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ وہ اپنی قیام گاہ سے دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے لئے روانہ ہونے والی ہی تھیں کہ پولیس کی بھاری جمعیت لوٹس پاونڈ پہنچ گئی اور شرمیلا کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا اور انہیں گھر پر نظر بند کردیا۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ٹی ایس پی ایس پی پیپر لیک معاملہ تلنگانہ میں بڑے تنازعہ کی شکل اختیار کرلیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اور طلباء تنظیموں کی جانب سے احتجاج منظم کئے جارہے ہیں۔ ٹی آر ایس بھون، پرگتی بھون اور ٹی ایس پی ایس سی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش جاری ہے۔

 وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی جانب سے صدرنشین ٹی ایس پی ایس سی سے نمائندگی کرتے ہوئے معاملہ کی جامع تحقیقات عمل میں لانے کا مطالبہ کرنے کیلئے منصوبہ بنایا گیا تھا مگر پولیس نے شرمیلا کی کوشش کو ناکام بنادیا۔

پولیس کی کاروائی کے دوران شرمیلا اور پولیس عہدیداروں کے دوران بحث وتکرار ہوئی پولیس نے شرمیلا پر واضح کیا کہ ان کو گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہے اور وہ جو کچھ کرناچاہتی ہیں گھر میں رہ کرہی کریں۔