چین میں طوفان یاگی نے زبردست تباہی مچادی (خوفناک ویڈیوز وائرل)
اص طور پر ژیانگ، فوجیان اور شنگھائی جیسے بڑے صوبے طوفان سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ طوفان کی وجہ سے ہواؤں کی رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کر گئی، جس نے کئی عمارتوں، درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچایا۔

بیجنگ: چین میں یاگی طوفان نے شدید تباہی مچا دی ہے، جس سے ملک کے کئی علاقے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ سمندری طوفان کے باعث چین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں غیر معمولی بارشیں، تیز ہوائیں اور سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
یاگی طوفان چین کے مشرقی ساحلوں سے ٹکرایا اور تیز ہواؤں کے ساتھ کئی علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ خاص طور پر ژیانگ، فوجیان اور شنگھائی جیسے بڑے صوبے طوفان سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ طوفان کی وجہ سے ہواؤں کی رفتار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز کر گئی، جس نے کئی عمارتوں، درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو نقصان پہنچایا۔
طوفان کی وجہ سے لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ کئی شہروں میں بجلی اور پانی کی فراہمی منقطع ہو چکی ہے، جبکہ ذرائع نقل و حمل بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
ہزاروں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ریل سروسز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ سڑکوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹریفک نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے، اور شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
حکومت نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، اور فوج کو بھی متاثرہ علاقوں میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرین کی مدد کے لیے مختلف علاقوں میں سرگرم ہیں، جبکہ زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
طوفان کی وجہ سے زرعی شعبہ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ کئی کھیت اور فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، جس سے غذائی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ حکومت نے کسانوں کے نقصانات کا جائزہ لینے اور ان کی بحالی کے لیے ہنگامی پیکج کا اعلان کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ ہواؤں سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کئی بلند ترین عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کر ہواؤں میں اُڑرہے ہیں ۔
موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یاجی طوفان کی شدت اگلے چند دنوں میں مزید بڑھ سکتی ہے، اور دیگر علاقوں میں بھی تباہی کا خدشہ ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہوں۔