آندھرا پردیش میں سیلاب، مسلسل بارش کی وجہ سے 33 لوگوں کی موت
اہلکار نے 131 ہیلتھ کیمپس خصوصی طور پر مویشیوں کے لیے لگائے جہاں 14,092 جانوروں کا علاج کیا گیا۔ سیلاب کی وجہ سے بجلی کے سات سب اسٹیشنز اور دو 33 کے وی فیڈرز کو نقصان پہنچا۔ فی الحال، ان کی مرمت کردی گئی ہے. سیلاب سے 63 مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔
وجئے واڑہ: آندھرا پردیش میں گزشتہ سات دنوں کے دوران شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے 33 لوگوں کی موت ہو گئی، جب کہ دو لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔
ہفتہ کو یہاں جاری ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے اب تک 33 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جن میں سے 25 افراد این ٹی آر ضلع میں، سات گنٹور ضلع میں اور ایک پلاناڈو ضلع میں موت ہوئی۔ اس آفت میں 106 بڑے اور 356 چھوٹے سمیت 462 مویشی ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ 61,974 پرندے بھی مارے جا چکے ہیں۔
اہلکار نے 131 ہیلتھ کیمپس خصوصی طور پر مویشیوں کے لیے لگائے جہاں 14,092 جانوروں کا علاج کیا گیا۔ سیلاب کی وجہ سے بجلی کے سات سب اسٹیشنز اور دو 33 کے وی فیڈرز کو نقصان پہنچا۔ فی الحال، ان کی مرمت کردی گئی ہے. سیلاب سے 63 مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔
ریلیز کے مطابق سیلاب اور مسلسل بارشوں کے باعث 20 اضلاع میں 1,81,538 ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے اور 205194 کسانوں کو نقصان ہوا ہے۔
اس کے علاوہ 19,686 ہیکٹر میں باغبانی کی فصلوں کو نقصان پہنچا جس سے 12 اضلاع میں 30,877 کسان متاثر ہوئے۔ مسلسل بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 6,44,133 افراد متاثر ہوئے اور ان کے لیے 230 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے جبکہ 344 حاملہ خواتین کو میڈیکل کیمپوں میں رکھا گیا۔
ریلیز کے مطابق این ٹی آر ضلع میں راحتی کارروائیوں کے لئے 18 اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف)، 23 نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دو بحریہ کی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں، جبکہ چھ ہیلی کاپٹروں (بحریہ کے دو اور فضائیہ کے چار) نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کھانے کے پیکٹ اور پانی کی بوتلیں گرائیں۔