آمرانہ حکومت کو اکھاڑپھینکنے متحدہوجائیں: ملیکارجن کھرگے
کھرگے نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کو جموں و کشمیر میں امکانی اسمبلی الیکشن کیلئے بھی تیاررہناچاہئیے۔ انہوں نے زوردے کرکہاکہ عوام‘ متبادل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہماچل پردیش اور کرناٹک میں کانگریس کی جیت اس کا واضح ثبوت ہے۔
حیدرآباد: کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے اتوار کے دن اتحاد اور تنظیمی ڈسپلن پرزوردیا۔ انہوں نے پارٹی قائدین سے کہا کہ وہ شخصی اختلافات پرے رکھ دیں اور آنے والے ریاستی اور لوک سبھا الیکشن میں مخالفین کا مقابلہ پوری قوت سے کریں۔
دوسرے دن سی ڈبلیو سی کے توسیعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا نشانہ 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کوہرانا ہوناچاہئیے۔
مودی حکومت پرسخت تنقید میں کھرگے نے اس پر سیاست کھیلنے اور نئے مسائل کھڑے کرتے ہوئے عوام کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانے کا الزام عائد کیا۔ کانگریس صدر نے رائے دہندوں سے جڑے رہنے اور مخالفین کے جھوٹے بیانیہ کا حقائق سے ردکرنے پر زوردیا۔
انہوں نے کہا کہ سارا ملک حیدرآباد کی اس میٹنگ کے پیام کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 ریاستوں میں اسمبلی الیکشن 2 تا3ماہ میں ہونے والا ہے جبکہ لوک سبھا الیکشن صرف 6ماہ دور ہے۔
کھرگے نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کو جموں و کشمیر میں امکانی اسمبلی الیکشن کیلئے بھی تیاررہناچاہئیے۔ انہوں نے زوردے کرکہاکہ عوام‘ متبادل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہماچل پردیش اور کرناٹک میں کانگریس کی جیت اس کا واضح ثبوت ہے۔
کانگریس صدر نے میٹنگ میں موجود قائدین سے کہا کہ یہ آرام کا وقت نہیں ہے۔ ہمیں انتھک کام کرنا ہوگا۔ ہمیں پارٹی کی جیت کیلئے ترجیحات طئے کرنی ہوگی۔ ہمیں اپنے ذاتی اختلافات پرے رکھنے ہوں گے۔ ہرایک کی زندگی میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے۔ ڈسپلن کے بغیر کوئی بھی قائد نہیں بنتا اور عوام اس وقت کسی کی بات سنتے ہیں جب ڈسپلن ہو۔