کرناٹک کابینہ نے آر سی بی بھگدڑ پر فیصلہ موخر کیا
کابینہ کو ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جان مائیکل کنہا کی دو حصوں پر مشتمل حتمی رپورٹ موصول ہوئی، لیکن کارروائی کرنے سے پہلے اس رپورٹ کا مزید مطالعہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

بنگلورو: کرناٹک حکومت نے رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کی آئی پی ایل جیت کی تقریب کے منتظمین کے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے فیصلے کو موخر کر دیا ہے۔ در اصل 4 جون کو ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ مچ گئی تھی، جس میں 11 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
کابینہ کو ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جان مائیکل کنہا کی دو حصوں پر مشتمل حتمی رپورٹ موصول ہوئی، لیکن کارروائی کرنے سے پہلے اس رپورٹ کا مزید مطالعہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کابینہ کو رپورٹ مل گئی ہے، ہم اگلی میٹنگ میں اس کا مطالعہ کریں گے اور فیصلہ کریں گے۔
آر سی بی کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (کے ایس سی اے) اور ایونٹ آرگنائزر ڈی این اے انٹرٹیٹمنٹ نیٹ ورکس کے خلاف مجرمانہ الزامات پر غور کیا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت نے اس سے قبل 12 جون کو ہائی کورٹ میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں منتظمین پر پولیس کی منظوری کے بغیر تقریب منعقد کرنے اور حفاظتی پروٹوکول کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا تھا۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق منتظمین بھیڑ کی تعداد کا اندازہ لگانے میں ناکام رہے، پولیس کو دیر سے مطلع کیا اور 2009 کے لائسنسنگ اور کنٹرول آف میٹنگز اینڈ پروسیسیشن آرڈر کی التزامات کی خلاف ورزی کی۔ باضابطہ اجازت نہ ہونے کے باوجود آر سی بی نے سوشل میڈیا پر ایونٹ کی تشہیر کی اور پریڈ کے دن صبح 7:01 بجے سے مفت داخلہ کا اعلان کر دیا۔
منتظمین وقت پر گیٹ کھولنے میں ناکام رہے، جس کے نتیجے میں افراتفری مچ گئی، پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کے پاس ہجوم کو کنٹرول کرنے کی ہدایات نہیں تھیں، ہجوم کئی دروازے توڑ کر زبردستی اندر داخل ہوا۔
اس سانحہ کے بعد سٹی پولیس کمشنر سمیت پانچ سینئر پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا اور مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا گیا۔ منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور اب تک چار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔