سوشیل میڈیاشمالی بھارت
ٹرینڈنگ

مکھیا کے نمائندہ کو پولیس نے تھوک چاٹنے پر مجبور کیا

نصیرآباد میں مقامی پولیس نے گاؤں کے مکھیا کے ایک نمائندہ کو نوٹنکی پروگرام کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے پر خود اپنا تھوک چاٹنے پر مجبور کیا۔

رائے بریلی(یوپی) (پی ٹی آئی) نصیرآباد میں مقامی پولیس نے گاؤں کے مکھیا کے ایک نمائندہ کو نوٹنکی پروگرام کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے پر خود اپنا تھوک چاٹنے پر مجبور کیا۔

متعلقہ خبریں
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
ہتھرس میں بھگدڑ واقعہ، چارج شیٹ داخل

یہ پروگرام حکام کی اجازت کے بغیر منظم کیا گیا تھا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس (رائے بریلی) یشویرسنگھ نے بتایا کہ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں اور اُن کی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔

نصیرآباد کے کپور پور گاؤں کے مکھیا کے نمائندے سشیل شرما نے 30 اکتوبر کو بلااجازت ایک نوٹنکی پروگرام منعقد کیا تھا۔ اِس پروگرام کے دوران انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے عوام کے ساتھ بدسلوکی کی اور نشہ میں دھت ہوکر ہنگامہ آرائی کی۔

ملزمین نے مقامی پولیس اسٹیشن کی ٹیم کے ساتھ بھی غلط رویہ اختیار کیا جس کے بعد پانچ افراد بشمول شرما کو حراست میں لے لیا گیا۔ شرما نے بتایا کہ پولیس ٹیم رات دیر گئے گاؤں پہنچی اور ان سے نوٹنکی پروگرام روکنے کے لئے کہا۔

شرما نے دعویٰ کیا کہ انہیں اور دیگر چار افراد کو حراست میں لے لیا گیا اور مقامی پولیس اسٹیشن میں جسمانی حملہ کیا گیا۔ انہیں خود اپنا تھوک چاٹنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے نصیرآباد کے ایس ایچ او شیواکانت پانڈے پر ان سے 2 لاکھ روپے رشوت مانگنے کا الزام بھی لگایا۔