امریکی فضائی حملوں کے سنگین نتائج ہوں گے: عراق
عراق کی حکومت نے آج کہا کہ مغربی عراق کے سرحدی علاقوں پر امریکی فضائی حملوں کے ملک اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔
بغداد: عراق کی حکومت نے آج کہا کہ مغربی عراق کے سرحدی علاقوں پر امریکی فضائی حملوں کے ملک اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔
عراقی وزیراعظم کے فوجی ترجمان یحییٰ رسول نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی فضائی حملوں نے بغداد سے 400 کلومیٹر مغرب میں القائم شہر اور عراق کے دیگر سرحدی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ یہ فضائی حملے عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں اور ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب عراق خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مسٹررسول نے فضائی حملوں کو ایک خطرہ قرار دیا جو عراق اور خطے کے لیے ناپسندیدہ نتائج کا باعث بنے گا جو عراق اور خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے سنجیدہ ہوں گے۔
صوبہ الانبار کے ایک سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی نیم فوجی دستے حشد الشعبی فورسز کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم تین عراقی ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ امریکی فوج نے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) اور اس سے منسلک ملیشیا گروپوں کے خلاف عراق اور شام میں 85 سے زیادہ ٹھکانوں پرفضائی حملے کیے ۔