امریکہ و کینیڈا

جوبائیڈن نے پوٹن سے ملاقات کیلئے رکھی شرط

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ میرا ،پوٹن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر وہ جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو میں ان کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہوں۔

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ اگر روس کے صدر ولادی میر پوتن یوکرین میں جنگ ختم کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں تو میں ان کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہوں۔

ترکی میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ اگر روس کے صدر ولادی میر پوتن یوکرین میں جنگ ختم کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں تو میں ان کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہوں۔

فرانس کے صدر امانوئیل میکرون کے دورہ امریکہ کے دوران وائٹ ہاوس میں دو طرفہ ملاقات کے بعد صدور نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔پریس کانفرنس میں یوکرین کی عسکری امداد جاری رکھنے کا موضوع دونوں صدور کے ایجنڈے پر تھا۔

کانفرنس سے خطاب میں صدر بائڈن نے کہا ہے کہ "جنگ ختم کرنے کا واحد عقلی راستہ یہ ہے کہ پوتن یوکرین سے فوجیں نکال لیں۔پوتن اس راستے کو مسترد کرنے کا نہ صرف خود بہت بھاری بدلہ چُکا رہے ہیں بلکہ یوکرین میں بھی وسیع پیمانے پر تباہی کا سبب بن رہے ہیں”۔

انہوں نے کہا ہے کہ ” میرا ،پوتن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر وہ جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو میں ان کے ساتھ ملاقات کے لئے تیار ہوں۔

تاہم فی الحال وہ ایسے کسی راستے کی طرف جاتے دِکھائی نہیں دے رہے۔ اگر ایسی کوئی بات ہوتی ہے تو میں فرانس اور دیگر نیٹو اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں رہ کر پوتن کے ساتھ ملاقات کروں گا اور ان کی نیت بھانپنے کی کوشش کروں گا”۔

فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے بھی کہا ہے کہ "یوکرین جنگ کے معاملے میں فیصلے کا حق یوکرین کے پاس ہے۔ ہم کبھی بھی یوکرین سے کسی ایسی قربانی کا مطالبہ نہیں کریں گے جو ان کے لئے قابلِ قبول نہ ہو۔ یوں بھی ڈھیل دے کر حاصل کردہ امن مستحکم امن نہیں ہوگا”۔

صدر امانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ "ہم، اپنی زمین کے بارے میں مذاکراتی شرائط کے تعین کے لئے ، یوکرینیوں کے فیصلوں کو محترم رکھیں گے”۔