امریکی صدر کا نتن یاہو اور محمود عباس کو فون
غزہ میں بڑھتی کشیدگی کے درمیان امریکی صدر جوبائیڈن نے ہفتہ کے دن اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس سے فون پر بات چیت کی، جب کہ امریکہ اپنا ایک بحری جنگی جہاز مشرقی بحیرہ روم بھیج رہا ہے۔
واشنگٹن: غزہ میں بڑھتی کشیدگی کے درمیان امریکی صدر جوبائیڈن نے ہفتہ کے دن اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس سے فون پر بات چیت کی، جب کہ امریکہ اپنا ایک بحری جنگی جہاز مشرقی بحیرہ روم بھیج رہا ہے۔
محمود عباس کو فون میں جوبائیڈن نے حماس کے حملہ کی مذمت کی اور کہا کہ حماس، فلسطینی عوام کے وقار اور خودارادیت کے حق کی حامی نہیں ہے۔ جوبائیڈن نے نتن یاہو کو فون میں امریکی فوجی امداد کی جانکاری دی۔ انھوں نے پھر خبردار کیا کہ جو کوئی جنگ کو بڑھاوا دے گا اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
صدر محمود عباس نے جوبائیڈن کو بتایا کہ وہ فلسطینیوں، خاص طور پر غزہ کے شہریوں کو درکار فوری انسانی امداد کے لیے کیا کررہے ہیں۔ امریکی صدر نے محمود عباس اور فلسطینی اتھاریٹی کو تیقن دیا کہ امریکہ، ان کی جاریہ کوششوں میں پورا تعاون کرے گا۔
امریکی صدر نے انہیں بتایا کہ امریکہ اقوامِ متحدہ، مصر، اردن، اسرائیل اور دیگر کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے، تاکہ غزہ میں شہریوں کو انسانی امداد پہنچے۔ اسی دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ہفتہ کے دن اپنے چینی ہم منصب وانگ ای سے فون پر بات کی۔
انھوں نے خطہ میں استحکام کی برقراری کی اہمیت پر زور دیا۔ امریکی وزیر خارجہ فی الحال مشرقی وسطیٰ میں ہیں۔ انھوں نے ہفتہ کے دن ریاض میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔
بعد ازاں انھوں نے ابو ظبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے بھی ملاقات کی اور اسرائیل پر حماس کے حملوں پر تبادلہئ خیال کیا۔امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے ہفتہ کے دن ہدایت دی کہ امریکی بحری جنگی جہاز مشرقی بحیرہئ روم کی طرف کوچ کرے۔