ہندو بچوں کو سانتاکلاز بنانے کے خلاف وی ایچ پی کا انتباہ
خبر آئی تھی کہ کرسمس تقاریب کے دوران بچوں کو سانتا بنایا جارہا ہے اور ان سے کرسمس ٹری لانے کو بھی کہا جارہا ہے۔ وی ایچ پی کے مکتوب میں لکھا گیا کہ یہ ہندو کلچر پر حملہ ہے۔
بھوپال: کرسمس ڈے کے موقع پر دایاں بازو تنظیم وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) کے مدھیہ پردیش یونٹ نے اسکول ہیڈ ماسٹرس کو لکھا ہے کہ ہندو بچوں کو سانتاکلاز نہ بنایا جائے۔
بھوپال کے تمام اسکول ہیڈماسٹرس کو لکھا گیا۔ خبر آئی تھی کہ کرسمس تقاریب کے دوران بچوں کو سانتا بنایا جارہا ہے اور ان سے کرسمس ٹری لانے کو بھی کہا جارہا ہے۔ وی ایچ پی کے مکتوب میں لکھا گیا کہ یہ ہندو کلچر پر حملہ ہے۔
یہ ہندو بچوں کو عیسائیت کی طرف راغب کرنے کی سازش ہے۔ وشوا ہندو پریشد نے سوال اٹھایا کہ نان مشنری اسکولوں میں کرسمس ڈے تقاریب منانے کی کیا ضرورت ہے۔ کیا یہ اسکول ہندو بچوں کو سانتا بناکر عیسائیت کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
وی ایچ پی نے کہا کہ ہمارے بچوں کو رام‘ کرشن‘ بدھا‘ گوتم‘ مہاویر‘ گروگوبند سنگھ بننا چاہئے۔ انہیں انقلابی اور عظیم شخصیت بننا چاہئے لیکن سانتا نہیں بننا چاہئے۔
اس نے خبردار کیا کہ اگر طلبا کو والدین کی اجازت کے بغیر سانتا بنایا گیا تو وی ایچ پی‘ اسکول کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔ اسی دوران عیسائی فرقہ نے مدھیہ پردیش کے دارالحکومت میں گرجاگھروں کو سجایا ہے۔وہ کرسمس منانے کی تیاری میں ہے۔