دہلی

ووٹر آئی کارڈ، ووٹ دینے کے حق کی ضمانت نہیں دیتا: چیف الیکٹورل آفیسر کا بیان

دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر یکم جنوری کی کوالیفائنگ تاریخ کے ساتھ فہرست رائے دہندگان پر خلاصہ نظر ثانی کررہے ہیں اورایک بیان میں چیف الیکٹورل آفیسر کے اس موقف پر زور دیا گیا کہ محض ووٹر آئی ڈی (رائے دہندوں کا شناختی کارڈ) کے ہونے سے ووٹ دینے کے حق کی ضمانت نہیں مل جاتی۔

نئی دہلی: دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر یکم جنوری کی کوالیفائنگ تاریخ کے ساتھ فہرست رائے دہندگان پر خلاصہ نظر ثانی کررہے ہیں اورایک بیان میں چیف الیکٹورل آفیسر کے اس موقف پر زور دیا گیا کہ محض ووٹر آئی ڈی (رائے دہندوں کا شناختی کارڈ) کے ہونے سے ووٹ دینے کے حق کی ضمانت نہیں مل جاتی۔

متعلقہ خبریں
سدرشن ریڈی، چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ مقرر
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
حلقہ کونسل ورنگل کے ضمنی الیکشن کی تیاریوں کا جائزہ
پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوکر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو توڑ دیا گیا۔ مفرور ایم ایل اے کی تلاش (ویڈیو)
انتخابی ڈیوٹی پر مامور ملازمین کو ووٹ دینے کا ایک اور موقع

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق یہ عمل مکمل کیا جارہا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ تمام اہل رائے دہندوں کے لئے انتخابی فہرستیں اپ ڈیٹ اور شمولیاتی رہیں۔

نظر ثانی سے قبل بوتھ لیول عہدیداروں نے 20 اگست 2024تا18 اکتوبر 2024 گھر گھر پہنچ کر جانچ کی۔ اس مشق کا مقصد ایسے اہل شہریوں کا پتا چلانا تھا جن کا نام درج نہیں ہے اور ایسے رائے دہندے جو یکم اکتوبر 2024 کو 18 سال کی عمر کو پہنچنے والے ہوں، علاوہ ازیں مستقل طور پر منتقل ہوجانے والے یا متوفی رائے دہندوں کے دوہرے اندراجات کو ختم کرنا تھا۔

29 اکتوبر 2024 کو مسودہ انتخابی فہرستیں شائع کی گئی تھیں اور عوام کو اعتراضات یا دعوے پیش کرنے کی مہلت دی گئی تھی۔ قطعی انتخابی فہرستیں جن میں یہ تبدیلیاں بھی شامل رہیں گی، 6 جنوری 2025 کو شائع کی جائیں گی۔