ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ پرامن طور پر جاری
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ صبح سے ہی ووٹروں کا گھروں سے نکل کر پولنگ اسٹیشنوں کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی آٹھ دسمبر کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
شملہ: ہماچل پردیش 68 رکنی قانون ساز اسمبلی کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے جس میں 55,92,828 ووٹر انتخابی میں اتری 24 خواتین سمیت 412 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ صبح سے ہی ووٹروں کا گھروں سے نکل کر پولنگ اسٹیشنوں کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ ووٹوں کی گنتی آٹھ دسمبر کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
ریاست کے کل ووٹر میں 67559 سروس ووٹر، 22 بیرون ملک ہندوستانی ووٹر اور 5525247 عام ووٹر ہیں۔ ریاست میں خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔
ان میں سے 2854945 خواتین، 2737845 مرد اور 38 تیسری صنف کے ووٹرز ہیں۔ بیرون ملک مقیم ہندوستانی ووٹرز جن کے نام عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت انتخابی فہرستوں میں شامل ہیں ان کے لیے ووٹنگ کے لیے اپنا اصلی پاسپورٹ دکھانا لازمی ہے۔
ریاست میں 7881 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 7235 دیہی اور 646 شہری علاقوں میں ہیں۔ اس کے علاوہ تین معاون پولنگ اسٹیشن سدھ باڑی، بڑا بھنگل اور ڈھلوان میں بنائے گئے ہیں۔ ریاست کے 157 پولنگ اسٹیشنوں پر صرف خواتین کارکنان تعینات کی گئی ہیں۔
ریاستی الیکشن آفس ووٹروں کو تصویری شناختی کارڈ جاری کئے ہیں۔ اگر کسی ووٹر کے پاس تصویری شناختی کارڈ نہیں ہے تو وہ 12 دیگر متبادل تصویری شناختی کارڈ دکھا کر ووٹ ڈال سکے گا۔
ان شناختی کارڈس میں آدھار کارڈ، منریگا جاب کارڈ، بینک یا پوسٹ آفس سے جاری کردہ فوٹو پاس بک، وزارت محنت کی طرف سے جاری ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، این پی آر کے تحت آر جی آئی کا اسمارٹ کارڈ، ہندوستانی پاسپورٹ، تصویر کے ساتھ پنشن دستاویز، مرکزی/ریاستی حکومت/پبلک انڈرٹیکنگس/پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ملازمین کو جاری تصویری شناختی کارڈ، ایم پیز/ایم ایل اے/قانون ساز کونسل کے اراکین کو جاری کیا گیا سرکاری شناختی کارڈ اور مرکزی وزارت سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کا منفرد معذوری آئی ڈی(یو ڈی آئی ڈی) کارڈ شامل ہیں۔
ریاست میں اب تک روایتی طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہوتا رہا ہے لیکن اس بار عام آدمی پارٹی نے بھی تمام سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جس کی وجہ سے کئی سیٹوں پر مقابلہ سہ رخی ہے اور کہیں مضبوط آزاد امیدواروں کے ساتھ موجودگی کثیر جہتی بن گئی ہے۔
بی جے پی اس وقت ریاست میں برسراقتدار ہے۔ سال 2017 کے انتخابات میں 75.47 فیصد پولنگ ہوئی تھی جس میں بی جے پی کو 44، کانگریس کو 21 سیٹیں ملی تھیں۔ ایک سیٹ سی پی آئی (ایم) اور ایک آزاد حیثیت نے جیتی تھی۔
ریاست میں ووٹنگ کے لیے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ سرکاری دفاتر، بورڈز، کارپوریشنز، تعلیمی اداروں، صنعتی کمپلیکس، دکانوں اور کاروباری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین اپنا ووٹ دینے کا حق استعمال کرسکیں۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے یہ تنخواہ کی چھٹی ہوگی۔ ریاست میں آج شام پولنگ ختم ہونے تک شراب کی دکانیں بند رہیں گی۔
ریاست میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کی سرحدوں پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ ریاستی پولیس کے 11880 اہلکاروں کے علاوہ 8381 ہوم گارڈ جوان، سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی 67 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت کے 31536 ملازمین کو ووٹنگ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔