دہلی

وقف ترمیمی بل غیر جمہوری و غیر آئینی ہے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں :مولانا محموداسعد مدنی

ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پرانے قانون میں بہتری کی ضرورت تھی، مگر اس کے برعکس حکومت نے ایسی ترامیم متعارف کرائی ہیں جو مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا رہی ہیں۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اوقاف سے متعلق جو بل پیش کیاجارہے وہ غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی ہے حکومت اپنی عددی برتری کے بل پر اسے منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمانوں کے تمام مسائل کو حل کرنے چیف منسٹر کا تیقن
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونا جمعیۃ علماء کی فطرت نہیں : حافظ پیر خلیق احمد

 یہ طرزِ عمل میجوریٹورین اپروچ اور غیر جمہوری و غیر آئینی ہے۔ اس بل کو زبردستی ایوان میں لایا گیا ہے، جس کا مقصد اقلیتی حقوق کو غصب کرنے کی کوشش ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔انھوں نے جس طر ح اس کو بنایا ہے ، اور جس ارادہ اور رویہ کے ساتھ اس کو پیش کررہے ہیں ، وہ مسلمانوں کا معاملہ مسلمانوں کے خلاف ہے ۔

ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پرانے قانون میں بہتری کی ضرورت تھی، مگر اس کے برعکس حکومت نے ایسی ترامیم متعارف کرائی ہیں جو مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا رہی ہیں۔

بطور اقلیت میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ یہ بل ناقابل قبول ہے اور ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اس کے خلاف لڑائی جاری رہے گی اور ہم ہر قانونی اور پرامن طریقے سے اس ناانصافی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔