تلنگانہ

کہیں بھی آبی بحران کا مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ ریاستی وزیر سیتا اکا کی ہدایت

ریاستی وزیر پنچایت راج سیتااکا نے کہا کہ مشن بھاگیر تا عملہ کی ذمہ داری کافی اہم ہے اس لیے تمام عہدیداروں کو ذمہ داری سے کام کرنا چاہیے۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) ریاستی وزیر پنچایت راج سیتااکا نے کہا کہ مشن بھاگیر تا عملہ کی ذمہ داری کافی اہم ہے اس لیے تمام عہدیداروں کو ذمہ داری سے کام کرنا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
وزیر سیتا اکا نے بھگدڑواقعہ میں زخمی لڑکے سری تیج کی عیادت کی
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ

انہوں نے کہا کے فرائض کی انجام دہی میں ذرا سی غفلت کی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ موسم گرما میں پانی کی قلت کے باوجود پینے کا پانی بغیر کسی پریشانی کے فراہم کیا گیا تھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تازہ پانی کی سربرہی کو یقینی بنانے کے لیے 13456 ورکرس کو تربیت دی گئی تھی۔

سیتااکا نے کہا پانی کی فراہمی کے متعلق کسی بھی شکایات کے لیے ایک ٹول فری نمبر جلد دستیاب کرایا جائے گا۔ وزیر سیتااکا نے آج ایرم منزل میں واقع مشن بھاگیر تا دفتر میں ضلع سطح کے عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی جس میں واٹر سپلائی سسٹم کی ضلع واری کارکردگی کا جائزہ لیا۔

اس اجلاس میں پنچایت راج دیہی ترقی کے سکریٹری لوکیش کمار، مشن بھاگیر تا ای این سی کرپاکر ریڈی، سی ای، ایس ای، ای ای نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر سیتااکا نے حکم دیا کہ تلنگانہ میں کہیں بھی پینے کے پانی کی فراہمی میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ صرف صاف پانی فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ذخائر آب میں پانی کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور عوام کے پینے کے پانی کی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے ان ذخائر سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پانچ یا چھ حلقوں کو ایک یونٹ کے طور پر پلان کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر نے کہا کہ اگرچہ کئی گاؤں میں مشن بھاگیر تا کا پانی آ رہا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ لوگوں سے بورویل کھودنے اور اے آر وی پلانٹ لگانے سے گریز کی اپیل کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھاگیرتا پر ہزاروں کروڑ خرچ کرنے کے بعد بھی لوگ بورویل اور اے آر وی پلانٹس پر انحصار کرنے لگے ہیں۔

مشن، کے ٹینکوں کو صاف کیا جانا چاہیے۔ پائپ لائنوں کے رساؤ کو روکنا چاہئے۔ تمام دیہاتوں سے پینے کے پانی کی سپلائی کے بارے میں ماہانہ رپورٹس تیار کرتے ہوئے پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاو اٹنور جیسے علاقوں میں اضافی عملہ تعینات کریں جہاں پانی کی فراہمی کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا فیلڈ میں کسی بھی چھوٹی پریشانی کی اطلاع اعلیٰ حکام کو دی جائے اور کیلنڈر بنایا جائے کہ کس مہینے میں کہاں اور کونسا کام کرنا ہے۔