سری سیلم پراجکٹ سے پانی چھوڑا گیا
انتظامیہ نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے دریائے کرشنا پر قائم تمام پراجکٹس کے دروازے کھول کر پانی نچلی سمت میں چھوڑنا شروع کردیا ہے۔ جورالہ اور تنگبھدرا آبی ذخائر سے مسلسل پانی چھوڑے جانے کے باعث سری سیلم آبی ذخیرے میں ہر گھنٹے کے ساتھ دباؤ بڑھ رہا ہے۔
حیدرآباد: ایک ہفتہ قبل مسلسل طوفانی ہواؤں، دباؤ کے علاقوں اور ہواؤں کے اثرات کے نتیجہ میں تلگو ریاستوں تلنگانہ اوراے پی میں شدید سے انتہائی شدید بارش ہوئی تھی تاہم گزشتہ چار دنوں سے بارش میں کمی آئی ہے
لیکن اس کے باوجود گوداوری اور کرشنا دریاؤں میں زبردست بہاوجاری ہے۔ خاص طور پردریائے کرشنا میں اس مرتبہ تاریخ کے سب سے بڑے سیلابی پانی کا بہاؤ دیکھا جارہا ہے۔
انتظامیہ نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے دریائے کرشنا پر قائم تمام پراجکٹس کے دروازے کھول کر پانی نچلی سمت میں چھوڑنا شروع کردیا ہے۔ جورالہ اور تنگبھدرا آبی ذخائر سے مسلسل پانی چھوڑے جانے کے باعث سری سیلم آبی ذخیرے میں ہر گھنٹے کے ساتھ دباؤ بڑھ رہا ہے۔
اس وقت بالائی حصہ سے آنے والے پانی کو قابو پانے کے لیے 10 دروازے 14 فٹ تک کھول کر پانی چھوڑا جارہا ہے۔ فی الحال اس پراجکٹ میں 3,38,739 کیوسک پانی آرہا ہے جبکہ 10 دروازوں اور دائیں و بائیں بجلی گھروں کے ذریعہ 4,05,124 کیوسک پانی نچلی سمت میں واقع ناگرجنا ساگر میں چھوڑا جارہا ہے۔
ادھر ناگرجنا ساگر کے حکام نے بھی دباؤ کو دیکھتے ہوئے 24 دروازے کھول دیے ہیں تاکہ پانی کو مزید نچلی سمت کی طرف خارج کیا جاسکے۔ مسلسل بڑھتے ہوئے پانی کے باعث عوام اور انتظامیہ دونوں میں تشویش پائی جارہی ہے جبکہ متعلقہ محکمہ جات ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں۔