صحت

ہندوستان میں کتنے فیصد مرد ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیابیطس کا شکار ہیں؟

تحقیق کے مطابق صحت کی یہ حالت نقصان دہ غذاؤں کا استعمال، جسمانی سرگرمی میں کمی، نیند کی کمی، بہت زیادہ ذہنی تناؤ، شراب نوشی، سگریٹ کا استعمال اورجینیٹک وجہ سے ہوتی ہے۔

نئی دہلی: ہندوستان میں 10 فیصد مرد ہائی بلڈ پریشر، 38 فیصد موٹاپے اور 22 فیصد ذیابیطس کا شکار ہیں۔یہ بات انڈس ہیلتھ پلس کی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ذیابیطس ایکسپو، سابق چیف جسٹس آف انڈیا شریک
تلنگانہ میں گردوں کے عارضہ کی سب سے بڑی وجہ ذیابیطس ہے: ڈاکٹر کے ایس نائیک
مفت میڈیکل کیمپ

تحقیق کے مطابق صحت کی یہ حالت نقصان دہ غذاؤں کا استعمال، جسمانی سرگرمی میں کمی، نیند کی کمی، بہت زیادہ ذہنی تناؤ، شراب نوشی، سگریٹ کا استعمال اورجینیٹک وجہ سے ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں تقریباً پانچ ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا اور جنوری 2020 سے دسمبر 2022 کے دوران نمونے میں شامل لوگوں کا احتیاطی ہیلتھ چیک اپ کیا گیا تھا۔

انڈس ہیلتھ پلس کی رپورٹ کے مطابق 36 فیصد مرد ہائپرلیپیڈیمیا کا شکار ہیں، 53 فیصد لوگ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں اور 25 سے 32 فیصد مرد وٹامن بی 12 کی کمی کا شکار ہیں۔

انڈس ہیلتھ پلس کے پریوینٹیو ہیلتھ کیئر اسپیشلسٹ امول نائکاواڑی نے کہا، "مردوں میں تناؤ اور بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ سست طرز زندگی اور غیر صحت بخش کھانے کی عادات غیر متعدی امراض (این سی ڈی ) کے بڑھنے کے لئے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا، "غیر متعدی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ وقت پر ہیلتھ چیک اپ کروائیں۔ آپ جسمانی سرگرمی کو بڑھا کر اور سوچ سمجھ کرکھانے سے اپنے موٹاپے کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔ اس بارے میں عام لوگوں کو آگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔

اس سے طرز زندگی سے متعلق بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ طرز زندگی میں چھوٹی تبدیلیاں اس خطرے کو کم کرنے میں بڑا فرق پیدا کر سکتی ہیں۔